اگلے مالی سال خیبر پختونخوا کا تعلیمی بجٹ 139ارب روپے کر دیا جائے گا۔عاطف خان

Print Friendly, PDF & Email

پشاور(نما یندہ چترال میل) خیبر پختونخواکے وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ تعلیم پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کا میگا پراجیکٹ ہے جس کا بجٹ گزشتہ ساڑھے 3سال کے دوران61ارب روپے سے بڑھا کر 111ارب روپے کردیا گیاہے جبکہ اگلے مالی سال اسے 139ارب روپے کر دیا جائے گا جس کی ملک کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری سکولوں میں پہلی مرتبہ سزا و جزا کا نظام متعارف کرادیا گیا ہے اعلیٰ کارکردگی پر اساتذہ کو لاکھوں روپے کے کیش انعامات جبکہ بری کارکردگی پر 8ہزار سے زیادہ اساتذہ کے خلاف کارروائی کرکے ان سے کروڑوں روپے کی ریکوری بھی کی گئی ہے۔وہ بدھ کے روزپشاور میں ایبٹ آباد پبلک سکول کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں بورڈ کے ارکان کے علاوہ سیکرٹری تعلیم ڈاکٹر شہزاد بنگش،اسپیشل سیکرٹری قیصر عالم،ڈائریکٹر ایجوکیشن رفیق خٹک اورسکول کے پرنسپل نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں ایبٹ آباد پبلک سکول کی مزید بہتری کے لئے کئی تجاویز اور سفارشات زیر غور آئیں اور اس سلسلے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔وزیر تعلیم نے متعلقہ حکام کوہدایت کی کہ وہ بچوں کو معیاری تعلیم سمیت صحت مندانہ ماحول فراہم کرنے کے لئے کھیلوں کی بہتر سہولیات بھی مہیا کریں اس کے ساتھ ساتھ فیسوں کو حقیقت پسندانہ بنائیں اور اساتذہ کو پرکشش سیلری پیکیج بھی دیں تاکہ وہ دلجمعی اور اطمینان کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے سکیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارا مقصد تعلیم کے شعبے سے کمائی کا حصول ہر گز نہیں بلکہ نئی نسل کی معیاری تعلیم کے ذریعے تربیت کرکے اسے ملک و قوم کے لئے بہترین اثاثہ بناناہے۔عاطف خان نے تمام ماڈل سکولز اور کالجز کے حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ جون سے پہلے پہلے اپنے بجٹ پاس کرائیں تاکہ انہیں اخراجات میں آسانی ہو اور مستقبل میں مسائل کا سامنا نہ کر نا پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اصلاحات کے نتیجے میں والدین کا سرکاری سکولوں پر اعتماد بحال ہواہے اورہزاروں کی تعداد میں اپنے بچوں کونجی تعلیمی اداروں سے نکال کر سرکاری سکولوں میں لائے ہیں جو انتہائی حوصلہ افزاء امر ہے۔ان کا مزیدکہنا تھاکہ ترقیافتہ خیبر پختونخوا کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے تعلیم کو عام کرنا ہوگا اور سرکاری سکولوں میں حقیقی تبدیلی لانی ہو گی کیونکہ ان سکولوں میں 40لاکھ سے زیادہ غریب اور متوسط طبقے کے بچے پڑھتے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت سرکاری سکولوں میں صرف بنیادی سہولیات کی فراہمی پراب تک 21ارب روپے سے زیادہ خرچ کر چکی ہے اور 21لاکھ میں سے 14لاکھ بچوں کو ٹاٹ سے اٹھاکرکرسیوں پر بٹھایا ہے جبکہ معیاری تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے 40ہزار اساتذہ خالصتاً میرٹ پر بھرتی کر دیئے گئے ہیں اور اگلے سال مزید 15ہزار اساتذہ بھرتی کئے جائیں گے جس سے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی کمی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہوجائے گا۔