خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کی سفارشات پر مجاز اتھارٹی (وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا) نے فوری اور باقاعدہ طور پر چار ڈاکٹروں کی بحیثیت سینئر رجسٹرار تقرریوں کے احکامات جاری کئے ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

پشاور(نما یندہ چترال میل)خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کی سفارشات پر مجاز اتھارٹی (وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا) نے فوری اور باقاعدہ طور پر چار ڈاکٹروں کی بحیثیت سینئر رجسٹرار ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ٹیچنگ ہسپتال کوہاٹ میں تقرریوں کے احکامات جاری کئے ہیں۔ان ڈاکٹروں میں ڈاکٹر کر امت اللہ ولد گلاب خان، ڈاکٹر گوہر امین ولد گل امین، ڈاکٹر محمد ہارون تاج ولد تاج محمد خٹک اور ڈاکٹر نجی اللہ خان ولد رحیم گل زاد شامل ہیں۔مذکورہ بالا حکمنامے کے بعد چاروں ڈاکٹروں کو ڈی ایچ کیو ٹی ہسپتال کوہاٹ میں گریڈ 18میں بحیثیت سینئر رجسٹرار تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ ڈاکٹر کرامت اللہ کو بحیثیت سینئر رجسٹرار پیڈیاٹرک، ڈاکٹر گوہر امین کو سینئر رجسٹرار ای اینڈ ٹی، ڈاکٹر محمد ہارون تاج کو بطور سینئر رجسٹرار پلمونولوجی اور ڈاکٹر نجی اللہ خان کو سینئر رجسٹرار آرتھوپیڈک مقرر کیا گیا ہے۔انہیں اس اعلامیے کے اجراء کے تیس دنوں کے اندر چارج سنبھالنے کی ہدایت کی گئی ہے۔درایں اثناء صوبائی سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر مجاز اتھارٹی (وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا) نے تین ڈسٹرکٹ سپیشلسٹس کارڈیالوجی بی ایس۔18کو سینئر ڈسٹرکٹ سپیشلسٹ کارڈیالوجی بی ایس۔19کی پوسٹوں پر ترقیاں دینے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ترقی پانے والوں میں ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈگر بونیر کے ڈاکٹر شفیق الرحمان، ڈی ایچ کیو ٹی ہسپتال کوہاٹ کے ڈاکٹر گلاب زرین اور سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہسپتال سوات کے ڈاکٹر ظہور احمد شامل ہیں۔مذکورہ اولین دونوں ڈاکٹر ایک برس تک (جس میں مزید ایک برس کی توسیع ہو سکتی ہے) آزمائشی بنیادوں پر کام کریں گے جبکہ موخر الذکر ڈاکٹر ظہور احمد اپنی ریٹائرمنٹ کی تاریخ یعنی 18جون 2017تک آزمائشی طور پر کام کریں گے۔مزید برآں صوبائی سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر مجاز اتھارٹی (وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا) نے سیدو میڈیکل کالج سوات کے سینئر رجسٹرار یورالوجی ڈاکٹر نظام الدین (بی ایس۔18) کو بھی فوری اور باقاعدہ طور پر اسسٹنٹ پروفیسر یورالوجی (بی ایس۔18) کی پوسٹ پر ترقی دے دی ہے۔ترقی پانے کے بعد ڈاکٹر نظام الدین اسسٹنٹ پروفیسر یورالوجی (بی ایس۔18) کی حیثیت سے سیدو میڈیکل کالج سوات میں تعینات کیا گیا ہے۔وہ ایک برس تک آزمائشی طور پر کام کریں گے جس میں ایک برس کی توسیع ہو سکتی ہے۔ان احکامات کا اعلان محکمہ صحت کے جاری کردہ تین الگ الگ اعلامیوں میں کیا گیا۔