چترال (نمائندہ چترال میل) روز چترال (ROSE) کے مرکزی دفتر میں منگل کے روز ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی، جس میں صغرا نذیر سہیل میموریل سکالر شپ کے تحت تعلیمی اخراجات کے لئے دو مستحق اور ہونہار طالبات کو تعلیمی اخراجات کے لئے پچاس پچاس ہزار روپے کے چیک دئے گئے چارسدہ سے تعلق رکھنے والی ایک یتیم بچی نجمہ گل بشیر جنکا تعلق چارسدہ سے ہے ان کے والد نے انکی والدہ کو قتل کیا تھا جس کے بعد وہ اپنی خالہ کے گھر چترال منتقل ہوگئی جو کہ خود غریب لوگ ہیں انہوں نے بڑی مشکلوں سے انہیں انٹر تک تعلیم دلوائی اور مزید تعلیم کے لئے انہوں نے“روز چترال”سے درخواست کی تھی۔ دوسری طالبہ چترال چمرکن سے تعلق رکھنے والی سوات یونیورسٹی میں بی۔ایس فوڈ سائنسز کی طالبہ سیف النازہے جنہیں یونیورسٹی فیس کے لئے رقم ادا کی گئی۔
اس تقریب کے خاص مہمان نامور علمی شخصیت پروفیسر شمس النظر فاطمی تھے جنہوں نے طالبات کو چیک پیش کیا اس موقع پر اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ“روز چترال”معاشرے کے ایسے پسے ہوئے طبقے کی معاونت کے لئے گزشتہ کئی سالوں سے مصروف عمل ہے اور اپنے اس نیک مشن میں کافی حد تک کامیابی حاصل کی ہے اسی لئے تمام چترالی قوم سے درخواست ہے کہ وہ اس ادارے کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے تاکہ طلبہ کی تعلیمی مسائل میں کمی کے لئے یہ ادارہ مزید تندہی سے کام کرسکے اور لوگوں کے کیرئیر بنانے میں اپنا کردار خوش اسلوبی سے ادا کرنے کے قابل ہوسکے کیونکہ اگر کسی طالب علم کا کیرئیر بن جائے تو وہ معاشرے کے لئے ایک مفید شہری بننے کے قابل ہوسکے گا ورنہ معاشرے کے لئے بوجھ بننے کے لئے امکانات موجود ہیں۔ لہذا تمام خواتین و حضرات سے درد مندانہ گزارش ہے کہ وہ اس مشن میں”روز چترال”کا بھرپور ساتھ دے تاکہ وہ مزید مستحق طلبہ کو معاشرے کا مفید شہری بنانے کے قابل ہوسکے اور یہ ایک صدقہ جاریہ ہے۔
اس موقع پر چیرمین“روز چترال”ہدایت اللہ نے اپنے خطاب میں مہمانان کا خصوصی شکریہ ادا کہ انہوں نے پروگرام کے لئے وقت نکالا اور دفترتشریف لائے۔انہوں نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ اپنی زندگی کو دوسروں کے لئے بے ضرر بناناعباد ت کی ابتدا ہے جبکہ اپنی زندگی کو دوسروں کے لئے فائدہ مند بنانا عبادت کی انتہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روز چترال، چترال کے ان نونہالوں کے لیے امید کی کرن ہے جن کے خواب صرف اس لیے ادھورے رہ جاتے ہیں کہ ان کے پاس تعلیمی اخراجات پورے کرنے کے وسائل نہیں ہوتے۔ انہوں نے تمام اہل خیر سے اپیل کی کہ:
آئیں، روز چترال کے اس قافلے میں شامل ہوں، ایک طالب علم کی زندگی بدلیں، ایک خاندان کے مقدر کو سنواریں، چترال کے تعلیمی مستقبل میں اپنا حصہ ڈالیں، اس موقع پر ڈگری کالج چترال کے پروفیسر غنی الرحمن نے خصوصی طور پر پروگرام میں شرکت کی۔





