پشاور ( مانیٹرنگ ڈیسک )خیبرپختونخوا کی صوبائی کابینہ کا 10واں اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں وزیراعلیٰ سردار علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔کابینہ کے اجلاس میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مالی سال 2024-25 کے لیے مشترکہ مالی ذمہ داریوں کے حوالے سے مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پیش کی گئی۔ کابینہ نے موقف اختیار کیا کہ مفاہمت کی رو سے خیبرپختونخوا حکومت 178 ارب روپے کے مجوزہ بجٹ سرپلس پر صرف اسی صورت رضامند ہے جب وفاقی حکومت صوبے کے مالی مسائل کو حل کرنے کے اپنے وعدے پورا کرے گی۔ مزید برآں مفاہمت پر دستخط ایف بی آر کے بجٹ تخمینہ 2024-25 میں مقرر کردہ محصولات کے ہدف کوپورا کرنے پر منحصر ہوگی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مشترکہ مالیاتی ذمہ داریوں سے متعلق ایم او یو ابتدائی طور پر 27 جون 2024 کو ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا گیا تھا جسے مناسب غور و غوض کے بعد کابینہ نے خیبر پختونخوا کے مالی مسائل کو حل کرنے کے لیے وفاق سے بات چیت کے لئے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ کو نامزد کیا تھا اورنتیجتاً مشیر خزانہ نے وفاقی حکومت کے فنانس ڈویژن کے سیکرٹری سے 2 جولائی 2024 کو ملاقات کی جس میں وفاق کی جانب سے صوبے کو مالی ادائیگیاں کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔وفاقی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ گندھارا کوریڈور ایکٹ 2024 کا مسودہ صوبائی حکومت کی رضامندی کے لئے کابینہ کے سامنے پیس کیا گیا جس پر کابینہ نے مجوزہ مسودے کو نامناسب اور صوبائی معاملہ میں مداخلت قرار دیا۔ کابینہ کے فیصلے میں کہا گیا کہ گندھارا خیبر پختونخوا کا ثقافتی ورثہ ہے اور اس لیے یہ صوبائی معاملہ ہے۔ کابینہ نے موقف اپنایا کہ وفاقی حکومت اس معاملے پر کسی بھی قسم کی قانون سازی سے اجتناب کرے۔صوبائی کابینہ نے صوبائی اسمبلی کی دو قراردادیں وفاقی حکومت کو بھجوانے کی منظوری بھی دی۔ قرار داد نمبر 2 میں ایم پی اے محمد یامین کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان اور دیگر سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایم پی اے احمد کنڈی کی طرف سے پیش کی گئی قرارداد نمبر چار میں مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کے لئے وفاقی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ فلسطین کے تنازعے کو حل کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری سے رابطہ کاری کرے اور اس معاملے پر او آئی سی کا اجلاس بلانے کے لئے اقدامات کرے۔خیبر پختونخوا کے مختلف محکموں اور اداروں کی جانب سے حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پرائیویٹ ٹیسٹنگ ایجنسیوں کے ذریعے ٹیسٹ منعقد کرنے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کابینہ کی وزارتی کمیٹی کی تفصیلی رپورٹ صوبائی کابینہ کو پیش کی گئی۔ 28 مارچ 2024 کو وزیر بلدیات، انتخابات اور دیہی ترقی کی سربراہی میں بنائی گئی وزارتی کمیٹی کا مینڈیٹ ایٹا کی کارکردگی، ٹیسٹوں کے معاملات کی جانچ کرنا، اور پرائیویٹ ٹیسٹنگ ایجنسیوں کے ذریعے خلاف قاعدہ ٹیسٹ منعقد کرنے پر محکموں سے وضاحت طلب کرنا تھا۔ کابینہ نے کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے ایٹا کے کام اور کارکردگی کی نگرانی کے لئے کمیٹی کی میعاد مزید چھ ماہ تک بڑھا دی۔ کمیٹی کی سفارشات میں سرکاری محکموں کو ٹیسٹ ایٹا سے منعقد کرانے، خلاف قاعدہ منعقد کئے گئے ٹیسٹوں کے دوبارہ انعقاد کے لئے طریقہ کار وضع کرنے اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ضابطہ کے تحت کارروائی عمل میں لانے کا کہا گیا ہے۔ صوبائی کابینہ نے ضم شدہ ضلع شمالی وزیرستان کے اضافی 554 عارضی طور پر بے گھر ہونے والے خاندانوں کو ماہانہ راشن الاؤنس دینے کے لئے 359.3176ملین روپے کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ 100.71 ملین روپے بقایا جات کی مد میں ادا کرنے کی منظوری دی گئی۔صوبائی کابینہ نے ضم شدہ ضلع خیبرکی وادی راجگال میں واپس جانے والے 6455 خاندانوں کے لیے خیموں، نان فوڈ آئٹمزاور خوراک فراہم کرنے کے لیے پی ڈی ایم اے کو 551.900 ملین کے فنڈز کی فراہمی کی منظوری دی۔ ڈپٹی کمشنر خیبر کی درخواست پر کابینہ نے این ڈی ایم ایکٹ 2010 کے سیکشن 16 (اے) کے تحت ایمرجنسی لگا کر ضروری انتظامات کرنے کی بھی منظوری دی۔صوبائی کابینہ نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2017 میں اہم ترامیم کی بھی منظوری دی۔ ترامیم کا مقصد صوبے میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے معدنیات کے شعبے کے قانون سازی کے فریم ورک کو مضبوط بنانا ہے۔صوبائی کابینہ نے چشمہ رائٹ بینک کینال کے آپریشن اور دیکھ بھال کے اخراجات کے لیے 62.00 ملین روپے کے فنڈز کی فراہمی کی منظوری دی۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال کل 606,000 ایکڑجس میں 366,000 خیبر پختونخوا اور 240,000 ایکڑپنجاب کی اراضی کو سیراب کرنے کے لیے تعمیر کی گئی تھی۔ بین الصوبائی نہر ہونے کی وجہ سے اس نہر کی دیکھ بھال واپڈا کرتا ہے اور2002میں کئے گئے ایک معاہدہ کے تحت یہ اخراجات دونوں صوبے برابر برداشت کرتے ہیں۔صوبائی کابینہ نے ضم شدہ ضلع جنوبی وزیرستان میں شکئی سمال ڈیم کے پی سی ون میں دوسری نظرثانی کی منظوری دی۔ منظوری سے ڈیم میں تبدیلیاں کی جا سکیں گی۔ ڈیم میں پانی کے ذخیرہ کرنے کی گنجائش 2040 ایکڑ فٹ ہے اور یہ 1400 ایکڑ کمانڈ ایریا کو سیراب کرے گا جس سے علاقے کی سماجی و اقتصادی حالت میں بہتری آئے گی۔صوبائی کابینہ نے تفصیلی غور و غوض کے بعد خیبرپختونخوا کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں قانون کے مطابق وائس چانسلرز کی تقرری کے لیے اکیڈمک سرچ کمیٹی کی تشکیل نو کا فیصلہ کیا۔کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے یہ عمل فوری شروع کرتے ہوئے اسے جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت کی۔محکمہ خوراک خیبرپختونخوا کی سفارش پر صوبائی کابینہ نے وفاقی حکومت کے ای سی سی اجلاس کے فیصلے کی مشروط توثیق کی اور آئندہ کرشنگ سیزن کے آغاز کے بعد ہی خیبر پختونخوا کی شوگر ملوں سے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی۔صوبائی کابینہ نے اپنے اجلاس میں دو سال کے لیے چیریٹیبل کمیشن کی تشکیل نو کی منظوری دی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ و قبائلی امور اس کے چیئرمین ہوں گے جبکہ سیکرٹری محکمہ خزانہ،ریٹائرڈ آفیسر اصغر علی، ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد عاصم امام، سوشل ورکر اینڈ ڈویلپمنٹ کنسلٹنٹ محمد شیر بطور کمشنر شامل ہیں۔محکمہ داخلہ کے دفتر کی وسعت کے لیے 140 ملین روپے کی نان اے ڈی پی سکیم منظوری کے لئے صوبائی کابینہ کے سامنے رکھی گئی جس کی منظوری دے دی گئی۔ اس سکیم کا مقصد محکمہ داخلہ اور قبائلی امور میں دفاتر کی شدید کمی کو پورا کرنا اور محکمے کے لیے فرنیچر کے ساتھ ضروری آئی ٹی آلات کی خریداری کرنا ہے۔صوبائی کابینہ نے پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو 120 ملین خصوصی گرانٹ اِن ایڈ کی فراہمی کی منظوری دی۔ صوبائی کابینہ نے بہتر انتظام کے لیے نتھیاگلی میں ہمالہ ہاؤس کو صوبائی اسمبلی کی تحویل میں دینے کا فیصلہ کیا۔ یہ جائیداد، ملکی اورغیر ملکی وفود کی رہائش کے لیے شمالی علاقوں میں اسمبلی کا واحد اثاثہ ہے ہمالہ ہاؤس کو 2020 میں محکمہ ثقافت اور سیاحت کو منتقل کیاگیا تھا۔صوبائی کابینہ نے خیبرپختونخوا ایریگیٹڈ ایگریکلچر امپروومنٹ پراجیکٹ کے تحت بین الاقوامی ٹریننگز/ایکسپوزر وزٹ پر پابندی میں نرمی کرتے ہوئے محکمہ زراعت کے افسران کو بیرون ملک ڈگری/ٹریننگ حاصل کرنے کی اجازت دی اس مقصد کے لئے فنڈز ورلڈ بینک (واشنگٹن) فراہم کرے گا۔ صوبائی کابینہ نے محکمہ ہائر ایجوکیشن کو مروجہ قانون اور قواعد کے مطابق ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن خیبرپختونخوا تعینات کرنے کی اجازت دی۔کابینہ نے واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز ڈی آئی خان کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران کی منظوری کے ساتھ واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز کی خدمات 16 ویلج کونسلز تک توسیع دینے کی منظوری دی۔