دادبیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔روٹی کا بحران
بہلول دانا چار سال کا بچہ ہے عباسی دور کے مجذوب کی طرح عجیب باتیں کر تا ہے جب خبروں میں کسی کی گرفتاری، رہا ئی یا کسی بڑے واقعے کی خبر آتی ہے تو بہلو ل دانا اپنے نا نا سے پو چھتا ہے کیا اب روٹی سستی ہو جائیگی؟ اُس کا نا نا کہتا ہے بیٹا روٹی اب بھی سستی ہے وہ جواب دیتا ہے با جی کہتی ہے 10روپے کی روٹی 40روپے کی ہو گئی اگر یہی حا ل رہا تو اگلے چند دنوں میں روٹی نہیں ملے گی اُس کا نا نا یہ سنکر لا جواب ہو جا تا ہے حقیقت بھی یہی ہے کہ بجلی کا بل 3ہزار سے 16ہزار کا ہو گیا، گیس کا بل 2ہزار سے 10ہزار کا ہو گیا بچوں پر ان قیمتوں کا اتنا اثر نہیں پڑا تا روٹی مہنگی ہو جا ئے تو بچے بھی پریشان ہو جا تے ہیں اس ہفتے کی یہ خبر صارفین پر بجلی بن کر گری ہے کہ حکومت نے 100کے جی بوری گندم کی قیمت 6ہزار روپے سے بڑھا کر فوری طور پر 12ہزار روپے مقرر کی اب ایک کلو آٹا 120روپے کا آئیگا یہ وہی آٹا ہے جو 2012میں 26روپے کلو تھا گلگت بلتستان اور چترال کو گندم کی قیمت میں رعا یت دینے کے لئے حکومت نے کرا یہ اپنے ذمے لیا تھاگلگت میں 2ہزار روپے کی 100کے جی آتی ہے چترال کے لئے وہ رعایت ختم کر دی گئی ہے اس پر چترال جیسے پر امن اضلا ع میں بھی ہنگا مے شروع ہو چکے ہیں شاید حکومت کو کسی ضلع کا پر امن اور عوام کا پر سکون ہونا ایک آنکھ نہیں بھا تا یا حکومت کے پا س مختلف اضلا ع سے عوامی جذ بات، احسا سات اور خد شات کے بارے میں روپور ٹیں حا صل کر نے کا نظا م ختم ہو گیا ہے حکومت کو شا ید کسی بھی ضلع سے کوئی رپورٹ نہیں ملتی اگررپورٹ ملتی تو حکومت گندم کی قیمتوں میں 100فیصداضا فہ کبھی نہ کر تی جن اضلا ع کو رعا یت دی گئی تھی وہ رعایت ایسے وقت میں واپس کبھی نہ لیتی تاریخ کی کتا بوں میں لکھا ہے کہ با با آدم علیہ السلام م اور ان کی بیوی بی بی حوا کو گند م کی وجہ سے جنت سے نکا لا گیا تھا فرانس کی تاریخ میں جو انقلا ب آیا اُس کی فور ی وجہ روٹی تھی لو گوں کا جلو س شا ہی محل کے با ہر باد شاہ کے خلا ف نعرے لگا رہا تھا باد شاہ کی کم عمر بیٹی محل کی ایک با لکو نی سے یہ منظر دیکھ رہی تھی اُس نے پو چھا ان لو گوں کو کیا تکلیف ہے باد شاہ نے کہا ان کو روٹی نہیں ملتی کم عمر شہزادی نے پو چھا اگر روٹی نہیں ملتی تو یہ لو گ پیسٹری اور کیک کیوں نہیں کھا تے؟ وطن عزیز پا کستان میں فیلڈ ما رشل ایوب خا ن کی حکومت چینی کے نرخ میں 25پیسے اضا فے کی وجہ سے ختم ہو ئی ایوب خا ن کی ڈائری میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ راولپنڈی میں واقع پرا نے ایوان صدر میں ایک دن وہ اپنے کمرے میں کھڑ کی کے پا س بیٹھے تھے ان کے پو تے اور نوا سے با ہر لا ن میں کھیلتے ہوئے”ایوب کتا ہا ئے ہا ئے“ کے نعرے لگا رہے تھے ایوب خا ن نے اپنی بیگم سے کہا مجھے آج استغفیٰ دینا چا ہئیے سڑ کوں اور گلیوں میں میرے خلا ف جو نعرے لگ رہے تھے وہ نعرے میرے پو توں اور نوا سوں نے میرے ہی لا ن میں بلند کیا ہے وہ شرم و حیا اور عزت کا زما نہ تھا ایوب خان مستغفی ہوا ہمارا زما نہ ایسا نہیں ہے ہمارے زما نے میں کہا جا تا ہے کہ بچے غیر سیا سی ہو تے ہیں ہمارے بڑے بھی سوشل میڈیا پر سیا سی پوسٹ لگا کر نیچے نوٹ ڈال دیتے ہیں کہ اس پوسٹ کا سیا ست سے کوئی تعلق نہیں مگر میری اس تحریر کا سیا ست سے گہرا تعلق ہے اگر چہ پا نی، بجلی، گیس، ڈالر اور روز گا ر کے بحران بھی حکومت پر منفی اثر ڈالتے ہیں مگر روٹی کا بحران ایسا بحران ہے جو عوام کو فوری طور پر حکومت سے بد ظن کر تا ہے ابھی ایک ہفتہ پہلے خبر آئی تھی کہ ملک میں گند م کی شاندار فصل ہوئی پھر خبر آئی تھی کہ افغا نستان جا نے والی ٹرالر الٹ گئی تو معلوم ہوا سیمنٹ کی جگہ اس میں چینی اور گندم لے جا ئی جا رہی تھی چنا نچہ افغا نستان میں گندم پا کستان سے سستی ہے جلا ل اباد میں روٹی چترال سے سستی ہے یہی وجہ ہے کہ خیبر پختونخوا میں چترال کے دو پر امن اضلا ع کے لو گ، لو گوں کی سیا جما عتیں اور سول سو سائیٹی کی تنظیمیں حکومت کے خلا ف احتجاج پر مجبور ہو گئی ہیں سابق ضلع نا ظم حا جی مغفرت شاہ، سابق ایم پی اے سید احمد خان اور مولا ناعبدالرحمن کے ساتھ مو جو دہ تحصیل نا ظم شہزادہ خا لد پر ویز اس تحریک کی قیا دت کر رہے ہیں روٹی کے بحران کی یہ تحریک بہت جلد پورے صو بے میں پھیلے گی حکومت نے بیٹھے بٹھا ئے ایک غیر دانش مندانہ اقدام سے امن و امان کا مسئلہ پیدا کر دیا ہے حکومت کو ہوش کے نا خن لینے کی ضرورت ہے روٹی کا بحران معمو لی بحران نہیں۔