ابابیل…. کیو ں نہیں آتے…؟ ٭ ریاست مدینہ کا حا ل۔ (تحریر۔ شہزادہ مبشرالملک) shmubashir@gmail.com

Print Friendly, PDF & Email

ابابیل…. کیو ں نہیں آتے…؟ ٭ ریاست مدینہ کا حا ل۔ (تحریر۔ شہزادہ مبشرالملک) shmubashir@gmail.com

اس بد قسمت ریاست…. پاکستان…. کی کسی بھی حکمران کو ”اسلام اور ختم النبین ﷺ سے والہانہ محبت رکھنے والی سادہ قوم کو جب بھی قریب لانے کی ضرورت محسوس ہوئی تو بہلا پھسلا کے… اسلام اور وجہ کائینات سے اپنے جھوٹے محبت اورایمان کا بے دریغ استعمال کیا گیا اور مطلب نکلنے کے بعد… حکمرانان وقت اور ریاست کے پانچوں ستوں نے اسلام کے نفاذ اور عمل کے حوالے سے ہمیشہ سکوت اختیار کیے رکھی اور اپنے کردار سے یہی ثابت کرتے رہے کہ اس…. کلمے کے نام پر وجود میں آنے والی دھرتی پر…. اسلام کا نفاذ…. خیال است و محال است و جنوں سے کم نہیں۔
سابقہ حکمرانوں…. کے ادوار کو روتے روتے اور ان کی دین اسلام سے بے زاری اور… والہانہ بدسلوکی… کے ادوار کے درد کو سہہ کے نہ جانے دین اسلام سے حقیقی محبت رکھنے والے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں علماء کرام،صلحاء عزام اس دارفانی سے رخصت ہوگئے اور ہم سیاہ کار وگنہگار بھی اسی نسبت دینی اور حب رسول ﷺ کا سہارہ لیے رخت سفر باندھے ہوئے منتظر ہیں۔لیکن بیس بائیس سالوں کی تیاری کے دعویٰ دار… عمران خان صاحب کی ڈھائی سالہ تجربے کے بعد ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ یہ…. اپنے بلے کو گما کے بال کے پیچھے خود گراونڈ میں آیا ہے یا کسی… ہیوی ویٹ کوچ…نے اسے ایسے وقت میدان میں اتارا ہے جب کے کچھ بھی ویکٹ نہیں بچے ہیں۔یا ٹیم میں ایسے اناڑی اور نااہلوں کو شامل کیا گیا ہے جو ایک رنز تو دور کی بات بیٹ پکڑنے کا سلیقہ بھی نہیں رکھتے۔
؎ شاہین کے نشیمن میں ممولے کی حکومت ہم آج اپنے حال پہ روتے ہیں دوستو
اس حکومت اور اس کے منتخب وزرا میں سب سے سینیروزیر داخلہ جناب شخ رشید صاحب جیسے سات مرتبہ وزیر بے تدبیر بننے کا شرف حاصل ہوا ہے جب بھی میڈیا کے سامنے آتے ہیں تو ایسے لگتا ہے کہ وہ پنڈی گوالمنڈی میں کسی ورکشاپ کا تجربہ کا مستری صاحب ہو ں جو گاڑی کے انجن کے مطالق فرما رہے ہوں کہ اس گاڑی کا… رینگ… پسٹن اور پلک… ڈھیلے ہوچکے ہیں۔ ایسے ناہنجار سے کسی سنجیدہ کام کی توقع کوئی کم عقل… پہلوان… ہی لگا سکتا ہے۔جس کی کارکردگی… میڈیا کا گلہ گھوٹنے اور نیٹ سروس کی بندش کے علاوہ اور کچھ نہیں۔اخلاق، شائستگی، مروت، اقدار، حیا، حکمت، برداشت، آزاد ی افکار۔ غیرت کسی بھی حکومت،اورادارے کے لیے نشان منزل ہوا کرتے تھے۔ اب مدینے کی ریاست میں، جھوٹ، گالی، گولی، الزام، غبن، سینہ زوری، رشوت، تکبر، آنا پرستی،یو ٹرن …. اخلاق حسنہ … کے ذمرے میں شامل کیے گئے ہیں۔منگائی، ذخیرہ اندوزی، کرپشن، ادوروں کی بے حسی اور بے توقیری، لوگوں کی قطار اندرقطار کاسہ لیسی، روز روز کے… نوید مسرت… ہیں لانے والوں کے لیے۔اگرچہ کچھ حد تک کاغذوں میں بہت کچھ اچھا بھی ہو رہا ہے۔ مگر ان دعواؤں کے مقابلے میں یہ اونٹ کے نہیں…. ڈائنو سار… کے منہ میں زیرے کے برابر بھی نہیں۔خصوصا اسلام کے نفاذ کے حوالے سے یہ بھی…. سابقوں اولوں…. کی طرح دل گردہ نہیں رکھتے۔
٭ اعلان پاکستان۔
اعلان پاکستان…. کے نام سے جو دستاویز یا میثاق جو تمام مسالک کے درمیان وجود میں آیا ہے وہ مبارک باد کے قابل ہے۔ ہمارے حکمران اور ادارے ہمیشہ علماء کرام کو ہی تمام خرابیوں اور فساد کا جڑ سمجھتے آئے ہیں اور کچھ ذاتی مقاصد کی تکمیل کے لیے… ہیوی ویٹس… مختلف ادوار میں مختلف مسالک کے ابن الوقتوں کو ساتھ ملا کر اپنا دل بہلانے کا ساماں کرتے رہے ہیں۔ لیکن علماء کرام کی ایک کثیر تعداد پاکستاں کے مخلص اور ریاست کے لیے جان و مال لوٹانے سے پیچھے نہیں رہے ہیں اور جب بھی قربانی دینے کا وقت آیا یہ لوگ ملک کی سلامتی اور دین کی حفاظت کے لیے صف اول میں نظر آئے ہیں دوسری طرف وقتی چال، مصلحت کے پردے میں ہمیشہ ان کے ساتھ عیاری مکاری کا ڈراما ہی رچا یا گیا ہے۔ حالیہ اعلان پاکستان کو قانونی شکل دے کر اگر نافذ کیا گیا اور علماء کی سفارش کے مطابق گستاخان، انبیاء، اہل بیت، صحابہ کرام، اولیاء کرام، مذہبی عبادت گاہوں، شعار اسلام، شعار مسالک کی بے حرمتی پر سخت سے سخت سزائیں دیں گئیں تو وہ وقت دور نہیں جب یہ ملک واقعی ریاست مدینہ کانقشہ پیش نہ کرے۔

٭ عالمی صف بندی۔
دنیا… کے حالات بڑی تیزی سے تبدیل ہوتے جارہے ہیں دنیا بھر میں نئی صف بندیاں جاری ہیں کل کی دشمن آج کے دوست بنتے جارہے ہیں۔ کابل سے امریکہ کا منحوس سایہ ڈھلنے والا ہے، عرب ایران ایک دوسرے کے قریب آرہے ہیں، چین کی کامرانیاں یورپ تک جگہ بناچکی ہیں روس افغانستان میں اب دوست کا روپ دھار کے داخل ہوچکا ہے۔ کورونا… کے حقیر نظر نہ آنے والے… جراثم… نے پچاس لاکھ سے زاید انسانوں کو پڑھکا کر، فرعون اور مچھر خان کا مقابلہ یاد دلا دیا ہے ، ملکی بلکہ عالمی معیشت کا نصف حصہ مٹ چکا ہے ہمارے ملک پر پھر بھی رب کریم کے احسانات عظیم جاری ساری ہیں کہ نہ…. کورونا جاں نے ہمیں پچھاڑ دیا اور نہ پاکستانی معیشت اتنی خست حالی کا شکار جو قابو سے باہر ہو، ضرورت ہے تو پالیسوں میں استحکام، سنجیدگی،اخلاص، اور تدبر و رواداری کی۔یہ روز روز کی … شجر کاری… اور وزرا کی… پیوندکاری…. پاکستانی باغ کو اوجھاڑ کے رکھ دے گی اور… مالی… کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آئے گا۔
٭ شعلے ہوا کے حوالے۔
تحریک لبیک… کے انڈے پہلے کن مرغیوں کے نیچے رکھے ہوئے تھے۔ یہ کس طرح چوزے بننے اور حمزا شہباز کے چوزوں کی طرح کہاں کہاں کس کس نے پھیلائے یہ میڈیا کی دنیا سے پوشیدہ نہیں۔ لیکن یہ لوگ بھی ایک دل اور دماغ اور عقیدت کا نہ تھمنے والا ایک بحر بے کراں رکھتے ہیں۔۔۔۔ جن کی لبوں پہ ہمیشہ… دورود پاک… کا نغمہ موج زن رہتا ہے۔ جو…. لبیک…

کی صدا لگادیں… تو سرورکائنات ﷺ سے محبت رکھنے والے مسلمان تو مسلمان غیر مسلم بھی جو حضور پاک ﷺ سے محبت رکھتے ہیں اس صدا پر…. لبیک… کرنے سے دریغ نہیں کرتے۔حکومت وقت نے اس حساس مسلے کو بھی روایتی نااہلی کے ذریعے انتشار کا سبب بنا ڈالا بلکہ پاکستان بھر کے تمام مسلک کے مسلمانوں کو… تحریک لبیک… کے پیچھے لا کھڑا کیا۔اب مخلصین کے ساتھ ساتھ شر پسند عناصرکا ہونا، غیر ملکی ایجنسیوں کا عمل دخل، اپوزیشن کی حمایت، عمران خانی زیادتیوں کے شکار عناصرکاساتھ، ریاست مخالف ٹولے، کالعدم تنظیمات کا تعاون،بے وقت اور جلد بازی کا معاہدہ، علماء کرام کو استعمال میں لائے بغیر بے وقت طاقت کا استعمال، کالعدم بنانے کا ایک اور سیاہ کارنامہ، پھر خان صاحب کی بے بصرت تقریر، پھر یو ٹرن، چند میلوں کے گارمنٹس کے کاروبار کے عوض ناموس رسالت کی قربانی کابر ملا اظہار، پھر ریاست مدینہ کا…. راگ رنگ، پھر قراداد، پھر آزدی، پھر اللہ کی… رزاقی… سے نا امیدی، پھر اسمبلی کے ڈرامے، پھر حسبہ بل کی طرح،اس بل کے بھی گلاگھونٹنے کی تیاریاں… آخر یہ سب کیا ہو رہا ہے؟ اگر یورپ ہم سے چند کڑور ڈالر کا کاروبار کر رہا ہے جس کی بندش کا ہمارے ریاست مدینہ کے…. امیرالمومنین…. کو ڈر لگا ہے کیا یورپ کے کھربوں ڈالر کا کاروبار پاکستان میں نہیں ہو رہا، کیا اسلامی دنیا اگر پورپ کے مال تجارت پر پابندی لگا دئے تو یورپ کا کیا حال ہوگا لیکن یورپ کو سب سے زیادہ جاننے کے دعودار یہ جاننے سے قاصر ہیں، ان ڈھائی سالوں میں سلامتی کونسل کے تقریر کے علاوہ اور کیا کرکادگی رہی، کتنے وفود باہر گئے؟ کتنے سفارتی دورے ہوئے؟ کیا اسلامی سربراہی کانفرنس کی کوشیش ہوئیں اور اس حساس مسلے کو اٹھانے کے لیے کچھ کیا گیا؟ اگر جواب نا میں ہے تو تمہارے، ریاست مدینہ کا دعویٰ بھی جھوٹا، اقدامات بھی دیکھاوئے، اور الفاظ بھی روح سے خالی۔
میرے محترم امیر المومنین۔
یہ دغلا پن مومن کے شایانشان نہیں ہوتا… دو کشتیوں کا مسافر ہمیشہ ڈوب جایا کرتا ہے۔۔۔۔۔ راہ عشق… میں کشتیان جلانی پڑتی ہیں تب کہیں جاکے منزل نصیب ہوتی ہے۔ ہدایت اور محبت کے راستے کو… بصیرت اور بہادری سے طے کرتے ہیں…. کپڑوں کے چند گھانڈوں کے عوض امیرالمومنین بکا نہیں کرتے ورنہ…. انتشار کے شعلے بڑھکنے میں دیر نہیں لگا تے اور ایسی حکمرانوں پہ…. کورونا نہیں، مچھر نہیں …. ابابیل مسلط کیے جاتے ہیں۔
و۷٭٭٭٭٭٭