چترال کے باسی شجر کاری میں بھرپور حصہ لیکر ہرایک بندہ کم از کم ایک پودا لگاکر صدقہ جاریہ میں حصہ دار بنیں۔مولانا خلیق الزمان

Print Friendly, PDF & Email

چترال(بشیرحسین آزاد) اسلام نے جو نظام عبادت اور سنت کی تعلیم بنی نوع انسان کو دی ہے اگر ادمی اسے مکمل طورپر اپنائے تو آخری سعادتوں کاامین بننے کے ساتھ ساتھ اسے دنیا کی خیروبرکت بھی نصیب ہوتی ہے۔اللہ سبحانہ وتعالی کی طرف سے خاتم الانبیاء محمدؐپرنازل کردہ دین برحق ہے جس سے ہرمسلمان کی دنیا وآخرت درست ہوجاتی ہے اور وہ کام جنہیں ہم دنیا کے کام سمجھتے ہیں وہ بھی اعمال صالحہ کی شکل اختیار کرتے جائیں انہی دنیاوی قسم کے کاموں میں زمین کو آباد کرنا اسے سرسبز وشاداب بنانا اور اس میں پودے لگانا کھیتی باڑی میں اسے استعمال کرنازمین میں شجرکاری کرنا شامل ہے۔جو بظاہر دنیاوی کام نظر آتا ہے۔لیکن حقیقت میں وہ بھی دین اسلام کا حصہ ہے۔یہ بات شاہی مسجد چترال کے خطیب مولانا خلیق الزمان نے نمازجمعہ کے خطبہ میں بتائی۔اُنہوں نے کہا جس مسلمان نے کوئی پودا لگایااور اس پودے سے کوئی انسان یا جانور کھائے تولگانے والے کو اس پودے کے وجہ سے ثواب ملے گا۔انہوں نے کہا کہ موسم بہار کاآغاز ہوچکا ہے۔اس سال چترال کے باسی اس شجر کاری میں بھرپور حصہ لیں ہرایک بندہ کم از کم ایک پودا لگائیں اس صدقہ جاریہ میں حصہ دار بنیں۔اُنہوں نے کہا پاکستان کے شمالی علاقاجات بشمول چترال اپنے جغرافیائی،ثقافتی اور قدرتی وسائل کی اہمیت کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے اور سیاحت کیلئے انتہائی پُرکشش ہے۔بدقسمتی سے دنیا کا یہ ورثے انسانی غیردانشمندانہ سرگرمیوں،غربت اور کم علمی کے باعث ماحولیاتی تنزلی کا باعث بن رہا ہے۔قدرتی وسائل سے کم اگاہی جنگلات کے بے دریغ کٹائی جنگلی جانوروں کا ناجائز شکار اور الودگی جیسے عوامل علاقے کو تباہی کے طرف لے جارہا ہے۔اُنہوں نے اپیل کی کہ جنگلات کے بے دریغ کٹائی پر پابندی عائد کی جائے۔جودرختیں کاٹے گئے ہیں انکی جگہ دوبارہ شجرکار ی کیجائے۔اُنہوں نے کہا پودے لگانا سنت نبویؐ ہے حضورؐنے اپنے دست مبارک سے خود پودے لگائے ہیں اور حفاظت کا بھی حکم دیا ہے۔