بونی (نما یندہ چترال میل)تحریک حقوق اپر چترال کی کال پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور نئے شیڈول پر غور کرنے کے لیے آج کوراغ میں ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں تحریکِ تحفظِ حقوق اپر چترال کے اراکین کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔تحریک کے راہنما پرویز لال و دیگر نے حاضرین کو بتایا کہ ایم۔پی۔اے چترال مولانا ہدایت الرحمن کی صدارت میں گولین ہائیڈرو پاور اسٹیشن میں مسلے کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنے کے لیے اجلاس منعقد ہوئی جس میں لوئیر چترال انتظامیہ کی نمائیندگی ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف عبدالوالی خان،اپر چترال انتظامیہ کی نمائیندگی اسسٹنٹ کمشنر مستوج شاہ عدنان اور تحصیلدار رب نواز،پیڈو اور واپڈا کی نمائیندگی ان کے سنئیر اہلکار جبکہ عوام اپر چترال کی نمائیندگی تحریک حقوق کے اراکین ا ور دیگر سیاسی شخصیات نے کی۔ ان تمام کی موجودگی اور بہترین رویوں کی وجہ سے انجامِ کار اپر چترال کے لیے متفقہ طور پرنئے شیڈول مقرر کی گئی اور اس پر عمل درامد شروع ہو چکا ہے۔ اور اس شیڈول میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ لہذا موجودہ میٹنگ اس شیڈول پر اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے مزید تسلی و تشفی کے لیے 8فروری تک احتجاجی جلسہ موخر کرتی ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات