چترال (نمائندہ چترال میل) ضلع لویر چترال کے جنوب میں واقع دمیل میں واقع جنگل کراگرام میں فارسٹ ڈیویلپمنٹ کارپوریشن (ایف ڈی سی)نے 2013ء میں مارکنگ کے مطابق درختوں کی کٹائی کردی مگر اب تک انہیں اٹھاکر چکدرہ ٹمبر مارکیٹ منتقل نہ کرنے کی وجہ سے دیار کی قیمتی لکڑی روان موسم میں سیلاب برد ہونے اور بوسیدہ ہوکر اپنی قیمت کھودینے کے خطرات سے دوچار ہیں جس سے حکومت اور مقامی عوام کو کروڑوں روپے کا نقصان یقینی ہے۔ایک اخباری بیان میں علاقے کے جائنٹ فارسٹ منیجمنٹ کمیٹی (جے ایف ایم سی) کے عہدیدار تاج محمد اور امان خان نے کہا ہے کہ ایف ڈی سی کی اس غفلت کے خلاف علاقے کے عوام نے تمام حکومتی اداروں تک اپنی فریاد پہنچادی مگر دوسرے علاقوں کی طرح یہاں بھی کوئی کاروائی نہیں ہوئی اور دیار کی قیمتی نوع کے کٹے ہوئے سلیپر اور تنے کی شکل میں گزشتہ سال سے پڑے ہوئے اور آنے والی موسلادھار بارش کے دوران علاقے میں سیلاب آنے پر ان کے سیلاب ہونا یقینی ہے جس سے عوام میں بے چینی پھیل گئی ہے۔ انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ دمیل کے کراگرم جنگل کے لاٹ نمبر 715سے کٹے ہوئے لکڑی کو فوری طور پر ٹمبر مارکیٹ شفٹ کرنے کا انتظام کرکے حکومت اور عوام دونوں کو کروڑوں روپے کے نقصان سے بچایاجائے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات