چترال(نما یندہ چترال میل) پرائیویٹ ایجوکشنل انسٹیٹیوشن منجمنٹ ایسوسی ایشن (PEIMA) ضلع چترال کے صدر و جیہہ الدین نے دیگرعہدے داروں مسرور علی شاہ،مولانا حسین احمد،سیدی،یار محمد اورشیر حیدر کی معیت میں جمعہ کے روز چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائیرس کی عالمی وباء سے جہان دیگرمعمولات زندگی متاثر ہوا وہان سب سے زیادہ نقصان پاکستان کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا ہوا ہے۔13مارچ 2020سے تمام تعلیمی ادارارے بند کر دئیے گئے ہیں جس کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیان معطل ہیں۔خیبر پختونخوا کے تقریباً 8600سکولز کے چوبیس لاکھ طلبہ و طالبات کا تعلیمی مستقبل اور ایک لاکھ پچاس ہزار ملازمیں کا معاشی مستقبل داؤ پہ لگا ہوا ہے۔یہ پرایؤیٹ سکولز اپنے محدود وسائل کے باوجود سرکاری سکولوں کے شانہ بشانہ معیاری تعلیم کے میدان میں مصروف عمل ہیں۔اور معاشرے میں اپنا لوہا منوا چکے ہیں۔90فیصد سکولز فیسوں سے حاصل ہونے والی امدن سے مشکل سے گزارہ کر رہے ہیں۔اور اس پوزیشن میں نہیں کہ اپنے سٹاف کو تین چار مہینوں کی تنخواہ دے سکیں۔اُنہوں نے کہا کہ تعلیمی ادارے ماضی میں جنگ عظیم کے دوران بھی بند نہیں کئے گئے تھے۔کرونا وائیرس کے بچاؤ کے احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے بہت پہلے تعلیمی ادارے کھولنے چاہیے تھی۔پرائیویٹ سکولز نے انٹر نٹ کے زریعے آن لان ٹیچنگ کی کوشش کی مگر انٹر نٹ کے ناقص سروس کی وجہ سے اس پر عمل نہ ہو سکا۔اُنہوں نے کہا کہ وہ اپنے سٹوڈنٹس کے فیسوں میں 10فیصد کمی کا اعلان پہلے سے کر چکے ہیں۔اُنہوں نے حکومت سے پُر زور مطالبہ کیا ہے کہ یکم جون2020سے کرونا وائیرس کی وباء پر احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے SOP کے تحت سکولز کھولنے کا اعلان کیا جائے۔پرایؤیٹ تعلیمی اداروں کو اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑا کرنے کے لئے حکومت عملی اقدامات اُٹھاتے ہوئے خصوصی امدادی پیکچ کا بھی اعلان کرے۔اُنہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ فرنٹئیر ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور ایلیمنٹری ایجوکیشن فار آل کو فعال بنایا جائے۔
تازہ ترین
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات
- ہومنوجوان عالم دین قاضی ولی الرحمان انصاری کا اعزاز
- ہومریجنل پولیس آفیسر ملاکنڈ کا دورہ لوئر چترال