صوبے کو کرونا وائرس سے نجات دلانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر 500ملین روپے کے اجراء کا اعلان۔ حکومت خیبر پختونخواہ

Print Friendly, PDF & Email

وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ اجمل خان وزیرنے وزیر اعلیٰ کی وساطت سے ہنگامی بنیادوں پر 500ملین روپے کے اجراء کا اعلان کیا ہے تاکہ کرونا وائرس کے لئے ضروری آلات و ادویات کی خریداری کی جا سکے۔ اس اقدام کے مقصد کرونا وائرس سے بطریق احسن نمٹنا ہے تاکہ صوبے کو اس وباء سے نجات دلائی جا سکے۔ اتوار کے روز ہنگامی طور پر یہاں بلائی گئی ایک پریس کانفرنس کے دوران اجمل وزیر نے کہا کہ یہ بین الاقوامی مسئلہ ہے جو صرف پاکستان تک محدود نہیں تاہم ہماری تیاری بھر پور ہے تاکہ اس وباء کے پھیلنے سے قبل اس کا سد باب کیا جا سکے۔ انہو ں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے حال ہی میں منعقدہ میٹنگ کے دوران محکمہ صحت اور دیگر اداروں کو پروکیورمنٹ قوانین سے استثنیٰ کی منظوری دی ہے تاکہ ہنگامی بنیادوں پر خریداری ممکن ہو۔آٹھ ارب روپے کی کل رقم میں مزید پانچ ارب روپے سپلیمنٹری گرانٹ کے طور پر دئیے جائیں گے انہو ں نے کہا کہ کابینہ کے فیصلوں پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جا ئے گا۔ انہوں نے عوام کو تاکید کی کہ وہ ہر گز خوف زدہ نہ ہوں جو کچھ کیا جا رہا ہے ان کی بہتری کے لئے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے میڈیا اور صحافی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ حکومتی کاوشوں میں اپنا حصہ ڈالیں اور عوامی شعور و آگاہی کے لئے اپنا بھر کردار ادا کریں۔حکومتی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ لوگوں کی زندگیاں بچانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے، ہمارے عوام بہادر اور مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔ ہماری قوم نے سیلابوں، زلزلوں، دہشت گردی تمام قدرتی و انسانی آفات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہماری قوم اس وباء سے عزم و ہمت کے ساتھ سرخرو ہو گی۔ انہو ں نے مزید کہا کہ روزانہ پاک افغان بارڈر سے سات سے آٹھ ہزار لوگوں کی آمدورفت ہے جن کی روزانہ کی بنیادوں پر سکریننگ کی جارہی ہے۔انہو ں نے کہا کہ 50یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر مکمل پابندی ہے اور اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کو تمام اختیارات تفویض کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پہلے ہی سے ٹاسک فورس تشکیل دے دی ہے جس کی وزیر اعلیٰ ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔ یہ ایک چیلنج ہے جسے صوبائی حکومت نے قبول کیا ہے۔ یہاں تک کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس بھی ملتوی کر دیا گیا،1200وارڈ اس مقصد کے لئے مختص کر دئیے گئے ہیں۔ محکمہ صحت کے عملے کو ائیر پورٹ پر تعینات کر دیا گیا ہے،ابھی تک 36ٹیسٹ کئے گئے ہیں جن میں سے 27ٹیسٹ نیگیٹیوہیں جبکہ 09کیسز کا تعین کیا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ صوبے میں تمام چائنیزاور ان کے ساتھ کام کرنے والے افراد کی سکریننگ بھی مکمل کر لی گئی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ رضاکاروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور انشاء اللہ صوبے میں اس وباء کے پھیلاؤ کے امکانات بہت کم ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ فی الحال بازاروں اور دکانوں کی بندش کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تاہم اس سلسلے میں صور ت حال کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا جائے گا۔ انہو ں نے علماء کرام، سوشل ورکرز اور سیاسی قائدین اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں حکومت سے بھر پور تعاون کریں کیونکہ یہ ایک قومی مسئلہ ہے اور اس کومشترکہ کاوشوں سے ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔