چترال (محکم الدین) مادری زبانوں کے عالمی دن کے موقع پر کہوار اہل قلم کے زیر اہتمام ایک پر وقارتقریب زبانوں کے حوالے سے چترال پریس کلب میں منعقد ہوا۔ جس میں مختلف زبانوں سے تعلق رکھنے والے افراد شعراء و ادباء نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی اور صدارت کے فرائض معروف شعراء صلاح الدین طوفان اور مسرت بیگ مسرت نے انجام دی۔ جبکہ نظامت کی ذمہ داری جنرل سیکرٹری اہل قلم اقرارالدین خسرو اور مرکزی چیرمین محمد کوثر ایڈوکیٹ نے ادا کی۔تقریب میں چترال میں بولی جانے والی مختلف زبانوں کے نمایندوں نے اپنے مقالات پیش کئے۔جن میں خالد فراق عندلیب گجری زبان میں،علائالدین حیدری ید غہ میں، قاری طاہرالدین شادان،محبوب الحق حقی کھوار اور صلاح الدین طوفان نے پلولہ زبان میں اپنے مقالات پیش کئے۔ اس موقع ہر مقررین نے اپنیخطاب میں کہا۔ کہ چترال میں بولی جانے والی چودہ زبانوں سب کو معدومیت کا خطرہ ہے۔ کیونکہ بیرونی زبانوں کی یلغار اور جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے دن بدن تہذیب و تمدن، زراعت اور دیگر طور طریقوں میں تبدیلی آرہی ہے۔ جس کی وجہ سے چیزوں کے نام متروک ہوتے جارہے ہیں۔ اس لئے زبانوں کو غیر معمولی خطرات لاحق ہیں۔ اس موقع پر متفقہ طور پر قرارداد منظور کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا۔ کہ کھوار سمیت چترال میں بولی جانے والی تمام بولیوں کو قومی زبان کی طرح اہمیت دی جائے۔ قومی اور صوبائی سطح پر زبان و ثقافت پر خرچ کئے جانے والے وسائل میں سے چترال کی بولیوں کے تحفظ اور فروغ کیلئے حصہ دیا جائے۔ قومی اور صوبائی حکومتی الیکٹرانک میڈیا میں کھوار اور دیگر زبانوں کیلئے بھی وقت مختص کیا جائے۔