چترال (محکم الدین) پاکستان تحریک انصاف لوئر چترال کے صدر سرتاج احمد خان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ورکرز اور تحریک انصاف کے سنیئر رہنماوں کی طرف سے نئی کابینہ پر اعتماد کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا ہے۔ بدھ کے روز ایک مقامی ہوٹل میں نئی کابینہ کے قیام پر اظہار تشکر کیلئے قرآن خوانی کے بعد جلوس کی شکل میں پریس کلب آئے اور خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اسے اپنے لئے ایک بڑی آزمائش قرار دیا۔ اور تمام ساتھیوں سے اس عہدے کے ساتھ انصاف کرتے ہوئے پارٹی کو منظم رکھنے کے ساتھ اسے ترقی دینے، اور چترال کے مسائل حل کرنے کے سلسلے میں اُن کی مدد کرنے اور دعاءوں اور نیک تمناوں کی اپیل کی۔ اس موقع پر اپر چترال کے نو منتخب صدر رحمت غازی، سنیئر رہنماحاجی سلطان خان، الطاف گوہر ایڈوکیٹ،نو منتخب جنرل سیکرٹری لوئر چترال امین الرحمن، نائب صدر شجاع الرحمن، شاہد ودیگر موجود تھے۔ انہوں نے کہا۔ کہ پُر خلوص دوستوں اور پارٹی کے بہی خواہوں نے جب اُن کا نام لیا۔ تو انہوں نے تنظیم سازی میں حصہ لیا۔ اور اُن دوستوں کے اعتماد کی بنیاد پر وہ لوئر چترال کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے صدر نامزد ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ سنیئر ساتھیوں نے پارٹی کو بہت اچھی طرح چلایا۔ میرا پی ٹی آئی میں شامل ہوئے زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا۔ لیکن یہ پارٹی کے سنیئر رہنماءوں اور ورکرز کی محبت ہے۔ کہ نئی تنظیم سازی میں دونوں نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے لوئر چترال کے تمام یو سیز سطح پر پارٹی کارکنان کے جذبے اور تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا۔ کہ تنظیم سازی کے دوران سابق صدر عبداللطیف، سنیئر رہنما محمد قاسم اور ایم پی اے وزیر زادہ مکمل طور پر غیر جانبدار رہے۔ اور ایک سیاسی پراسس خوبصورت طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا۔ کہ نو منتخب کابینہ اپنی بھر پور صلاحیتیں پارٹی کو منظم رکھنے، احترام اور عزت کے ساتھ سیاسی حکمت عملی مرتب کرنے اور حکومت کے ہاتھ مضبوط کرتے ہوئے عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے گی۔ سرتاج احمد خان نے شہزادہ سکندرالملک، شہزادہ امان الرحمن، عبداللطیف اور محمد قاسم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے تمام ساتھیوں کو ساتھ لے کر چلنے پارٹی کے پیغام کو گھر گھر پہنچانے اور باہمی اتفاق و اتحاد کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ اور کہا۔ کہ ہم عہدوں کیلئے ایک دوسرے کے خلاف کھڑے نہیں ہوں گے۔ بلکہ باہمی مشاورت اور احترام سے تمام مسائل حل کریں گے۔ اپر چترال کے نو منتخب صدر رحمت غازی نے کہا۔ کہ ہم نئی کابینہ کی نوٹیفیکیشن کے بعد بونی میں پروگرام منعقد کریں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے اندر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اگر ایسا محسو س ہوا۔ تو اُسے ختم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے پارٹی کے تمام ورکروں سے اپیل کی۔ ہوہ دوسری پارٹیوں کے ساتھ بھی احترام و ادب کے دائرے میں سیاسی معاملات نمٹانے کی کوشش کریں۔ رحمت غازی نے کہا۔ کہ یہ بات حقیقت ہے۔ کہ لوگ مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہیں۔ تاہم اس کا بہت جلد حل نکل آئے گا۔ اس موقع پر حاجی سلطان نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ پی ٹی آئی کی سنیئر قیادت میں عبداللطیف کے ساتھ میں بھی شامل ہوں۔ جو لوگ یہ افواہ پھیلا رہے ہیں۔ کہ عبداللطیف کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے۔ اُن کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ موجودہ فیصلہ چترال کے بہتر مفاد میں ہو چکا ہے۔ سرتاج احمد خان ایک پُر خلوص انسان ہیں۔ اور چترال کے مفاد میں انتہائی طور پر متحرک شخصیت ہیں۔ اگر مجھے ان کے خلوص اور چترال دوستی کے حوالے سے پہلے ادراک ہوتا۔ تو بخدا اس کے خلاف پچھلے الیکشن میں کوئی اقدام نہ اُٹھاتا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل سیکرٹری امین الرحمن نے تمام ورکرز کا شکریہ ا دا کیا۔
تازہ ترین
- ہومچترال کی باشرافت ماحول کو بے شرافتی اور باحیا ماحول کو بے حیائی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی ہے جوکہ ناقابل برداشت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما ؤں کی پریس کانفرنس
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات