یوم آزادی اور کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کے سلسلے میں چترال پولو گراؤنڈ میں پروقار تقریب

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال میں 72ویں یوم آزادی انتہائی جوش وخروش سے منایا گیا جبکہ کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ یوم آزادی کا سب سے بڑی تقریب پولو گراونڈ میں منعقد ہوا جس کا اہتمام ضلعی انتظامیہ نے کیا تھا۔ پرچم کشائی اور قومی ترانے کے بعد مقامی سکولوں کے طلباء وطالبات نے رنگا رنگ پروگرام پیش کئے جن میں پاکستان کے مختلف صوبوں اور علاقوں کی ثقافت کو اجاگر کرتے ہوئے ڈریس شو قابل ذکر تھا جبکہ اس سے قبل قومی پرچم اور کشمیر کے پرچم کو تھامے ہوئے پیر اگلائیڈر برموغ لشٹ سے پروازکرتے ہوئے پولوگراونڈ پر اترگئے۔ چترال کی قدیم کھیل تیر اندازی کا مقابلہ اور چترال کی اے اور بی ٹیموں کے درمیان پولو میچ بھی دلچسپی کا باعث بن گئے۔ اس موقع پر چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی مہمان خصوصی تھے جبکہ چترال ٹاسک فورس کے کمانڈنٹ کرنل معین الدین، ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ، ڈی سی لویر چترال تنویر احمد نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہارکیا اورکھیلوں اور شو میں حصہ لینے والوں میں انعامات تقسیم کئے۔ اس موقع پر ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی نے اپنے خطاب میں کہاکہ کشمیر کے بغیر پاکستان کی تکمیل ممکن نہیں اور کشمیرکی آزادی کی جنگ دراصل پاکستان کی تکمیل کا جدوجہد اور سعی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام کشمیر کی آزادی کے لئے پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور اس راہ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی سرکار نے کشمیر کی آئینی حیثیت کو بدل کر اور وادی میں مظالم کو حد سے بڑہاکر اپنے اندر خوف اورمایوسی کو دنیا کے سامنے آشکار کردیا ہے اور یہ بات اب نوشتہ دیوار بن چکی ہے کہ کشمیری کی آزادی اب سالوں نہیں بلکہ دنوں اور مہینوں کی بات ہے اور اس موقع پر ہمیں آپس میں اتحادو اتفاق کا دامن تھام کر رہنا چاہئے۔مولانا چترالی نے کہاکہ یوم آزادی ہمارے لئے یوم تجدید عہد کا بھی دن ہے اور یہ دن ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اس مملکت خداداد کودنیا کے سامنے اسلا می فلاحی مملکت کے ماڈل کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔ کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس کرنل معین الدین نے چترالی عوام کی حب الوطنی کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ چترال میں اپنے گزشتہ دو سالوں کی تعیناتی کے دوران انہوں نے اس دورافتادہ ضلعے کے عوام کو ملک سے محبت اور کشمیر کی آزادی کے لئے دلچسپی میں اور کسی بھی علاقے سے کم نہیں پایا اور اس امید کا اظہار کیاکہ ان کا آپس میں مثالی اتحاد قائم ودائم رہے گا۔ ضلع ناظم مغفرت شاہ نے کہاکہ کشمیر میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اپنی انتہائی حدوں کو پہنچ چکی ہے اور یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ ہر انتہا کے بعدکی ایک حد ہوتی ہے اور ہندو سرکار نے کمشیر وادی جنت نظیرمیں یہ حدیں عبورکردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی آزادی میں چترال کے عوام اب بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور 1948ء میں بھی اس علاقے کے رضاکاروں نے اسکردو کو ڈوگرہ فوج سے آزاد کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ ڈپٹی کمشنر چترال تنویر احمد نے بھی اپنے خطاب میں یوم آزادی کے حوالے سے اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس سال یوم آزادی کے ساتھ ساتھ چترال کے عوام نے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا جو اظہار کررہے ہیں، اسے دیکھ کر حوصلے بلند ہورہے ہیں اور کشمیر کی آزادی کی منزل سامنے واضح نظر آتی ہے۔اس موقع پر معروف عالم دین قاری جمال عبدالناصر نے بھی یوم آزادی اور یکجہتی کشمیر کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پاک فوج کو چترالی عوام کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔
پولو گراونڈ میں تقریب سے پہلے چیو پل سے تجار یونین کے صدر شبیر احمد خان کے زیر قیادت آزادی ریلی نکالی گئی جوکہ پولوگراونڈ پر احتتام پذیر ہوئی جبکہ تقریب کے بعد بھی شرکاء نے ایک ریلی نکالی جوکہ اتالیق پل پر ختم ہوا جس کی قیادت ایم این اے اور ڈی سی چترال اور کمانڈنٹ چترال ٹاسک فورس اور ضلع ناظم مغفرت شاہ نے کی۔چترال میں بازار کو یوم آزادی کے موقع پر دلہن کی طرح سجایا گیا تھا اور قومی پرچم کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں کشمیری پرچم بھی لہرارہے تھے۔ یوم آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں ٹاؤن ہال میں ایک مشاعرہ بھی ہوا۔ یوم آزادی کی تقریبات اپر چترال ضلع کے ہیڈ کوارٹرز بونی کے علاوہ مختلف گاؤں دروش، گرم چشمہ، مستوج، کوغذی، بمبوریت، شاگرام، وریجون، کوشٹ، تریچ، کھوت، ایون اور کریم آباد میں بھی منعقد ہوئے۔