ایمرجنسی ریسکیو سروس 1122، خیبر پختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں تقریباًپانی سے جنم لینے والے ایک ہزارحادثات کے دوران1610 افراد کے قیمتی جانیں ضائع ہوئی۔ضلع چترال کے 22 حادثات میں 27 افراد ہلاک ہوئے۔

Print Friendly, PDF & Email

( چترال میل رپور ٹ )چیف سیکریٹری، خیبر پختونخوا نے تفریحی مقامات دریا وغیرہ پر تفریح اور مختلف علاقوں تک رسائی کشتیوں کے ذریعے سے کرنے کے لئے ضروری احتیاطتی تدابیر اپنانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ محکمہ ریلیف بحالی و آبادکاری خیبر پختونخوا نے اس ضمن میں تمام متعلقہ محکموں اور ضلعی انتظامیہ کو ضروری اقدامات کرنے کے لئے مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔ مراسلے کے،مطابق خیبر پختونخوا میں ہر سال کشتیوں سے سفر کرنے والے عوام تیراکی نہ جاننے،کشتیوں میں زائد سواریاں بھٹانے اور لائف جیکٹس نہ ہونے کی وجہ سے اپنی موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ ایمرجنسی ریسکیو سروس 1122، خیبر پختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں تقریباًپانی سے جنم لینے والے ایک ہزارحادثات کے دوران1610 افراد کے قیمتی جانیں ضائع ہوئی۔اعداد و شمار کے مطابق پشاور کے 282حادثات میں 423افراد، مردان کے 248 میں 477،سوات کے113میں 281،ڈیرہ اسماعیل خان کے 42 میں 122،نوشہرہ کے130میں 137،چارسدہ کے88 میں 143 جبکہ چترال کے 22 حادثات میں 27 افراد ہلاک ہوئے۔عالمی ادارہ برائے صحت کے ایک رپورٹ کے مطابق پوری دنیا میں ہر سال 3لاکھ72ہزار افراد کی اموات پانی میں ڈوبنے اور عوامی صحت کے اصولوں کو نظراندار کرنے سے ہورہی ہیں جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔باالفاظ دیگر سب سے زیادہ اموات ترقی پزیراور کم آمدنی والے ممالک میں ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں موسم گرما کے دروان عموماً تمام دریاؤں کی سطح بلند اور پانی کی رفتار تیز ہوتی ہیں جس سے اردگرد رہنے والے والے عوام کو خطرات لاحق ہوتے ہیں جبکہ سیر و تفریح کے لئے بچوں کے ہمراہ آنے والے خاندان دریا اور اسکے کنارے لاحق خطرات سے لا علمی سے حادثات کے شکار رہتے ہیں۔ان میں زیادہ تر حادثات ناکارہ کشتیوں،گنجائش سے زائد سواریاں بھٹانے اور زندگی بچانے والے آلات کی عدم دستیابی کی وجہ سے رونما ہو رہے ہیں۔چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایت پر ایسے واقعات سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومت نے ضلعی انتظامیہ کو احتیاطی تدابیر اپنانے اورضروری اقدامات پر کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ ریلیف،بحالی و آبادکاری خیبر پختونخوا نے صوبے کے تمام ضلع انتظامیہ کو تفریحی و دریا، نہر تالاب وغیرہ کے مقامات پر روکاوٹیں اور احتیاطی تدابیر درج والے سائن بورڈ لگانے کی ہدایت جاری کئے ہیں۔ جبکہ محکمہ ریلیف کے زیر انتظام ادارے ریسکیو1122 کے ماہرین پانی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے قریبی بستی میں رہنے والے عوام، کشتی ران و دیگر متعلقہ افراد کو خصوصی تربیت بھی انتظام شامل ہیں۔ اسی طرح ضلعی انتظامیہ کو سیر و تفریح کے لئے آنے والے عوام و دریا وغیرہ جیسے مقامات سے لطف اندوز ہونے والے افراد کی زندگیوں کو لاحق خطرات کم کرنے کے لئے کشتیوں وغیرہ میں زندگی بچانے والے آلات کی لازمی موجودگی یقینی بنانے کے لئے اقدامات کی ہدایات جاری کئے گئے ہیں۔محکمہ ریلیف سے جاری اعلامیہ کے مطابق محفوظ کشتی سفر یقینی بنانے کے لئے محکمہ آبپاشی، خیبر پختونخوا کو کشتیوں کی حالت زار،گنجائش و مخصوص ڈیزائن وغیرہ پر عمل و قانون لاگو کرنے کی بھی ہدایات دئیے گئے۔ اسی طرح عوامی آگاہی کے لئے محکمہ اطلاعات،اور ضلعی انتظامیہ ابلاغ عامہ و دیگر ذرائع کے ذریعے خصوصی پیغامات کی نشریات کے لئے اقدامات کرینگے۔