چترال (نمائندہ چترال میل) عوامی نیشنل پارٹی ضلع چترال کے انتخابات میں الحاج عید الحسین نے پروفیسرسید توفیق جان کو ایک سخت مقابلے میں شکست دے کر صدر منتخب ہوگئے۔صوبائی نائب صدر ارم فاطمہ اور صوبائی جائنٹ سیکرٹری خدیجہ بی بی نے الیکشن کی نگرانی کی جوکہ مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئے جس میں 15کی تعداد میں ضلع کونسلروں نے حق رائے دہی استعمال کی جس میں الحاج عیدالحسین نے 9جبکہ پروفیسر سید توفیق جان نے 6ووٹ حاصل کی۔ اس مو قع پر اپنے خطاب میں ارم فاطمہ نے کہاکہ اے این پی حکومت نے ریکارڈ ترقیاتی کام سرانجام دئیے جبکہ تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے ملک کا ستیا ناس کرکے رکھ دیا ہے۔ عمران خان نے 50لاکھ گھروں کا جو جھانسہ دیا ہے، ان میں سے سب سے ذیادہ مستحق چترال کے وہ لوگ ہیں جوکہ گزشتہ سالوں قدرتی آفات میں بے گھر ہوگئے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اے این پی کی نقش قدم پر چلتے ہوئے صوبے کی خدمت کریں جس نے 2008ء سے لے کر 2013ء تک صوبے میں عوام میں خوشحالی کے لئے وہ کارنامے سر انجام دئیے جن کی نظیر نہیں مل سکتی۔ ارم فاطمہ نے کہاکہ سیلیکشن کے ذریعے برسراقتدار آنے والی حکومت کو چاہئے کہ وہ احتساب کے نام پر ڈرامہ بازی بند کرے جبکہ اے این پی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے خود کو احتساب کے لئے پیش کردیا تھا لیکن کسی کو اے این پی پر انگلی اُٹھانے کی ہمت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں ترقی کے ہر سیکٹرکا پی ٹی آئی حکومت نے کھلو اڑا کرکے رکھ دیا ہے جن میں صحت اور تعلیم سر فہرست ہیں اور پشاور کا بی آر ٹی اس کا ایک مثال ہے۔ انہوں نے نومنتخب کابینہ کو مبارک باد پیش کی۔ صوبائی جائنٹ سیکرٹری خدیجہ بی بی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چترال میں جس طرح پارٹی الیکشن انتہائی شفاف اور کامیابی سے منعقد ہوئے اسی طرح آنے والی بلدیاتی انتخابات میں بھی پارٹی کامیابی سے ہمکنار ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ اس موقع پر پارٹی کے صفوں میں اتحاد واتفاق کی ضرورت ہے تاکہ بلدیاتی انتخابات میں یہ ایک موثر سیاسی قوت بن کر ابھر سکے اور تبدیلی کا نعرہ لگانے والی حکومت کو شکست سے دوچار کردے۔ انہوں نے پارٹی الیکشن کے مختلف مراحل میں بھر پور کام کرنے پر الیکشن کمیٹی کے اراکین مقصود عالم بیگ، سید مسرت جان، عمران حسین، شجاعت علی خان، ممتاز علی ایڈوکیٹ کا شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر سید توفیق جان نے اپنے خطاب میں نومنتخب صدر الحاج عید الحسین کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے جمہوری عمل کی تکمیل کے لئے پارٹی الیکشن میں حصہ لیا تھا اور اب مکمل یکسوئی کے ساتھ صدر کے ساتھ تعاون کریں گے۔ نومنتخب صدر الحاج عیدالحسین نے کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ وہ ان کے توقعات پر پورا اترنے کی ہرممکن کوشش کرتے رہیں گے اور یہ ثابت کردیں گے کہ چترال کے عوام فخر افغان باچاخان کے فلسفے پر عمل پیرا اور ان کی شیدائی ہیں اور چترال کو پارٹی کا گڑھ بنادیں گے۔ انہوں نے صوبائی نظم کی طرف سے بھیجے گئے اراکین الیکشن کمیٹی ارم فاطمہ، خدیجہ بی بی کاشکریہ ادا کیا۔ پارٹی کے دیگر رہنماؤں فضل الرحمن، مقصود عالم بیگ، ڈاکٹر سردار احمد، سید مسرت جان اور دوسروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ دوسرے عہدیداروں میں سینئر نائب صدر غلام احد، نائب صدر اول حاجی عبدالناصر، نائب صدر دوم صوبیدار ایاز، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سردار احمد، ڈپٹی جنرل سیکرٹری فٗضل حسین، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری مقصود عالم بیگ، جائنٹ سیکرٹری شجاعت علی، خزانچی یسطور الحق شامل ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اے این پی کے نومنتخب صدر اس سے قبل بھی ضلعی صدر رہ چکے ہیں جبکہ اس سے پہلے مسلسل 8سال تک پی پی پی اور چار سال تک پاکستان مسلم لیگ کا بھی ضلعی صدر رہ چکے ہیں
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات