چترال میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا۔منتخب نمائندگان سے نوٹس لینے کا مطالبہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل)چترال بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا۔جس کی وجہ سے صارفین انتہائی مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں۔دفترات سمیت کاروبار زندگی بھی متاثر ہوکررہ گئے۔اس کے علاوہ آئے روز ٹرانسفارمروں کی خرابی کی وجہ سے بھی متاثرہ علاقہ میں چار چار دن اور دوسرے علاقوں میں چھ سے آٹھ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ بھی معمول بن گئی۔ذرائع کے مطابق چترال میں تعینات پیسکو کے ایس ڈی او چترال میں صارفین کی طرف سے بلوں کی عدم ادائیگی کا بہانہ بنا کر لوڈشیڈنگ کرا رہا ہے۔جبکہ چترال میں 95فیصد صارفین بجلی کی بلوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کررہے ہیں۔اور لوگ بل ادا نہیں کررہے اُن کی بجلی کاٹی جائے۔ صارفین نے ایک اشتہار کے ذریعے پیسکو کے ایس ڈی او کو خبردار کیا ہے کہ صارفین کے ساتھ جو ظلم کا برتاؤ کیا جارہا ہے اُسے فوراًبند کرکے بل میٹر ریڈنگ کرکے وصول کیے جائے۔میٹر ریڈنگ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں پر یونٹ بقایا ہوتے ہیں جوکہ پیسکو اہلکاروں کی غفلت ہے۔اُنہوں نے کہا کہ پیسکو والے بجلی کے بلوں کو متعلقہ صارف تک پہنچانے کے بجائے اکثر مسجدوں اوردکانوں میں چھوڑ جاتے ہیں جسکے وجہ سے بھی اکثر بل اداہونے سے رہ جاتے ہیں۔اُنہوں نے منتخب نمائندگان سے مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں بلاجواز غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیا جائے اور ان دنوں اکثر علاقوں میں ٹرانسفارمروں کی خرابی اور بعد میں مرمت کی وجہ سے دوسرے علاقوں کی بجلی بھی بند کی جاتی ہے۔اس لئے ہر ٹرانسفارمر کے ساتھ بریکر لگایا جائے تاکہ دوسرے علاقے بجلی کے لوڈشیڈنگ سے محفوظ رہے۔اُنہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ چترال کو36میگاواٹ بجلی کی منظوری دی گئی ہے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کرکے بل ریڈنگ کے مطابق وصول کیے جائے بصورت دیگر چترال کے عوام محکمے کے خلاف سڑکوں پر نکل آنے پر مجبور ہونگے۔