لٹکوہ کو بجلی نہ دینے کی صورت میں شدید احتجاج کیا جائے گا، صوبیدار امیر اللہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل) معروف سماجی اور سیاسی کارکن صوبیدار (ر) امیر اللہ نے ایک اخباری بیان میں اس بات پر شدید حیرت اور غم و غصے کا اظہار کیا ہے کہ گولین بجلی گھر کو لے کر تمام سیاسی شخصیات اپنی سیاست چمکانے میں لگی ہوئے ہیں مگر گرم چشمہ کے پرامن عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ایم این اے شہزادہ افتخار الدین ووٹ لینے تو گرم چشمہ آتے ہیں مگر گرم چشمہ کے عوام کو بجلی دینے کے لئے کسی بھی پلیٹ فارم پر بات کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ ایم این اے کس منہ سے گرم چشمہ کے باشعورعوام سے دوبارہ ووٹ مانگنے آئیں گے۔ کیا وہ گرم چشمہ کے عوام کے سوالوں کا جواب دے سکتے ہیں۔ایم این اے دروش کو بجلی دینے کے لئے جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کررہے ہیں اور اپر کے عوام کو بجلی دینے کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں پھر ان کو گرم چشمہ کے عوام یاد کیوں نہیں آتے۔ انہوں نے اپنے بیان میں لوئر چترال کے ایم پی اے سلیم خان کو سب سے زیادہ اس بات کا ذمہ دار ٹھہرایا کہ وہ گرم چشمہ کو بجلی نہ ملنے کے اصل ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ سردار حسین اپنے علاقے کے لئے ہر دوسرے روز پریس کانفرنس کررہے ہیں۔ علاقے کے عوام کو گولین سے بجلی فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن کوششوں میں لگے ہوئے ہیں بلکہ سلیم خان کو بھی اپنے ساتھ پریس کانفرنس میں بیٹھا کر ان سے اپر چترال کی حمایت میں بیان دلوا رہے ہیں۔ کبھی سلیم خان گرم چشمہ جہاں وہ ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں اس کے لئے کیوں نہیں بولتے۔ انہوں نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ سلیم خان خود گرم چشمہ کے باشندے اور گرم چشمہ ان کا حلقہ ہونے کے باوجود خاموش ہیں اس سے علاقے کے عوام شدید مایوس ہیں۔ سلیم خان نے پورے دورانیے اور بجلی گھر کے لئے مختلف لوگوں کے ساتھ مل کر گرم چشمہ کے علاوہ تمام علاقوں کے لئے کوششوں میں لگے ہوئے ہیں مگر ابھی تک اپنے ابائی حلقے کے لئے ایک لفظ بولنے کو روادار نہیں ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر گولین سے گرم چشمہ کو بجلی نہیں دی گئی تو علاقے کے عوام شدید احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔جس کی ذمہ داری ایم این اے افتخارالدین اور ایم پی اے سلیم خان پر عائد ہوگی۔