چترال (نمائندہ چترال میل) آل پاکستان مسلم لیگ کے سابق صدر شہزادہ خالد پرویز نے مولانا عبدالاکبر چترالی کی طرف سے ایم این اے چترال شہزادہ افتخارالدین پر ترقیاتی منصوبوں کے فنڈ کو ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کرنے کے بیان کو من گھڑت بے بنیاد اور سراسر الزام قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے۔ کہ مولانا موصوف نے دس دن کے اندر اخبار ات میں اپنی غلط بیانی کی معافی نہیں مانگی۔ یا الزامات کے حوالے سے ثبوت فراہم نہیں کئے۔ تو پشاور ہائی کورٹ میں اُن کے خلاف 56کروڑ روپے کے ہرجانے کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ چترال پریس کلب میں جمعہ کے روز پارٹی کے کارکنان حاجی حسین، پرنس سلطان الدین، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ،مفتاح الدین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔ کہ مولاناموصوف وہ آدمی ہے جس کی وجہ سے سنگور،لاوی چینل وغیرہ کے کروڑوں روپے ضائع ہوئے انہوں نے اپنے پانچ سالہ دورمیں پارلیمان میں ڈیسک بجانے کے سواکچھ نہیں کیا ،اس کے برعکس موجودرکن قومی اسمبلی شہزادہ افتخارالدین نے چترال کے گاؤں گاؤں میں چھوٹے منصوبوں کے لئے خطیررقم مہیاکی اورپی ڈبلیوڈی کے آفیسران چترال کے مختلف علاقوں میں ہونے والے پراجیکٹ کامعائنہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایم این اے شہزادہ افتخارالدین نے چترال کے میگاپراجیکٹس لواری ٹنل کی تکمیل کے لئے 24ارب روپے،کلکٹک چترال روڑکیلئے 10ارب20کروڑروپے منظورکروائے اورپانچ ہزارپانچ سوگھرانوں میں پرائم منسٹرہیلتھ کارڈ تقسیم کئے۔ چترال کے دوردرازعلاقوں میں موبائل سروس کے لئے USFسے ایک ارب90کروڑروپے منظورکرواکرٹاورلگائے جس سے چترال کے تمام پسماندہ علاقوں کے لوگ ٹیلی سروس سے فائدہ اُٹھارہے ہیں۔شہزادہ خالدپرویزنے کہاکہ چترال اورایون میں گیس پلانٹس کی منظوری،گرم چشمہ روڈ،کالاش ویلی روڈ،چترال کیلئے 30میگاواٹ بجلی کی منظوری اورترسیل کے لئے 7فیڈرپرمشتمل لائن کے لئے 3ارب 40کروڑروپے مختص کروانا اُن کے کارنامے ہیں۔ ا نہوں نے کہاکہ ارسون،دومیل،جنجریت،کوہ،شیشی کوہ،تورکہو،بیوڑی،آرکاری،کریم آباد،ریچ،کھوت،یخدیزروڈاوراس کے ساتھ 4پلوں کیلئے86کروڑروپے مختص کروائے ۔یہ سب کام ایم این اے چترال شہزادہ افتخارالدین نے چترالی قوم کے لئے اپنی انتھک کوششوں سے ممکن بنایاہے۔انہوں نے کہاکہ مولاناعبد الاکبر کے پریس کانفرنس سے چترال کے طول عرض میں ان کے حمایتی لوگوں کی دل شکنی ہوئی ہے اس عمل پرانہوں نے معافی نہ مانگی یاثبوت فراہم نہ کئے تو56کروڑروپے کے ہتک عزت کاکیس ہائی کورٹ میں دائرکردیاجائیگا۔ انہوں نے کہا۔ کہ ایم این اے نے ایک پراجیکٹ بھی سیاسی بنیاد پر نہیں رکھا۔ بلکہ لوگوں کی ضرورت کی بنیاد پر یہ منصوبے تعمیر کئے جارہے ہیں۔ جبکہ کام جلد از جلد مکمل کرنے کیلئے پاک پی ڈبلیو ڈی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ اور کام کا معیار چترال کے کسی بھی ادارے کے معیار سے شرطیہ طور پر بہتر ہے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات