دیر کوہستان سے تعلق رکھنے والے شخص محمد زرین نے مبینہ طور پر گاؤں گوہکیر کے رہائشی کو قتل کرکے فرار

Print Friendly, PDF & Email

 

چترال (نمائندہ چترال میل) جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات کو دیر کوہستان سے تعلق رکھنے والے شخص محمد زرین نے مبینہ طور پر فائر کرکے اپرچترال کے گاؤں گوہکیر کی رہائشی رحمت اللہ کو قتل کرکے فرار ہوگئے جن کی گرفتاری کے لئے پولیس نے ناکہ بندی کی ہے لیکن تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ پولیس اسٹیشن موڑکھو کے اہلکارکے مطابق گوہ کیر کے حمت اللہ کی بیٹی کی شادی کئی سال پہلے دیر کوہستان میں محمدزرین کے ساتھ ہوئی تھی لیکن دونوں میں ناچاقی کے بعد ڈیڑھ سال رحمت اللہ کی بیٹی نے عدالت کے ذریعے خلع لیا تھا۔ رحمت اللہ کے رشتہ داروں کے مطابق خلع کے بعد محمدزرین مبینہ طور پر ٹیلی فون پر انہیں دھمکیاں دیتا رہتا تھا اور وقوعہ کے شب گھر کے احاطے میں فائرنگ کی آواز آنے پرگھروالے جب باہرنکلے تو وہ خون میں لت پٹ پڑے تھے۔ مقتول کے رشتہ داروں کی دعوی داری پر اپر چترال پولیس نے محمدزرین کے خلاف پرچہ چاک کرکے ان کی گرفتاری کے لئے اپراور لویر چترال کے اضلاع میں پولیس تھانوں اور چوکیوں کو اطلا ع دی گئی۔