چترال کے خواتین کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے آگہی کی کمی ،رہنمائی کے فقدان اور معاشی مسائل کی بھینٹ چڑھنے نہیں دیا جائے گا ۔ صباحت رحیم بیگ

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نمائندہ چترال میل ) بین الاقوامی سطح پر یوتھ پاکستان کی نمایندگی کرنےاور “بیسٹ نیگوشئیٹر ایوارڈ ” حاصل کرنے والی چترال کی باصلاحیت بیٹی اور چترال یونیورسٹی کی بی ایس کی طالبہ صباحت رحیم بیگ نے کہا ہے۔ کہ چترال کی نوجوان خواتین اور کالج و یونیورسٹی کی سٹوڈنٹس میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں ۔لیکن آگہی میں کمی ،بہتر رہنمائی و خانگی سپورٹ کے فقدان اور معاشی مسائل کی بنا پر تمام صلاحتیں ضائع ہورہی ہیں ۔ تاہم وہ ایک ایسا پلیٹ فارم بنانے کی جدوجہد کر رہی ہیں ۔ کہ ان تمام کمزوریوں اور رکاوٹوں کو دور کرکے ٹیلنٹ کو آگے آنے کا موقع فراہم کیا جا سکے ۔ اور کوئی بھی چترال کی بیٹی ان رکاوٹوں کی وجہ سے شاندار مستقبل سے محروم نہ رہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روزیوتھ ڈیلیگیٹ آف پاکستان کی حیثیت سے ترکی میں منعقدہ عالمی کانفرنس میں شرکت کے بعد وطن واپسی پر چترال پریس کلب میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ چترال کی تمام خواتین اور بیٹیوں کیلئے ایک سبق اور اعزاز کی بات ہے ۔ کہ انہوں نے ترکی میں منعقد ہونے والے یوتھ ایمپیکٹ نیشنل کانفرنس میں نہ صرف شرکت کی ۔ بلکہ پچاس ملکوں سے آئے پچاسی ڈیلیگیٹس پر مشتمل کانفرنس میں ” ویمن رائٹس ایڈوکیسی اینڈ ایمپاورمنٹ ” کے موضوع پر ایک جامع تقریر و نقشہ راہ پیش کرکے پہلی “بیسٹ نیگوشئیٹر ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ۔ پچاس ملکوں کے وفود میں واحد خاتون تھی ۔ جس نے نقاب اور پردے میں اس کانفرنس میں شرکت کی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ جو خواتین خصوصا سٹوڈنٹس یہ سمجھتی ہیں ۔ کہ چترال کی ثقافت اور پردہ ان کی صلاحیتوں کی راہ میں رکاوٹ ہے ۔ یہ بالکل بھی ناقابل قبول ہے ۔ صباحت رحیم بیگ نے کہا ۔ کہ پاکستان میں ویمن ایمپاورمنٹ پر کام ہو رہا ہے ۔ لیکن اب بھی بہت کم خواتین کو اپنے اختیار کے بارے میں علم ہے اور نہ با اختیار بننے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وہ ایک پلیٹ فارم بنانے کی کوشش کر رہی ہیں ۔ اس پلیٹ فارم میں خواتین کو اپنے حقوق کے بارے میں معلومات حاصل کرنے ، سوشل میڈیا میں سٹوڈنٹنس کے اچھے مستقبل کیلئے دستیاب ایپلکیشنز کو آسان وعام فہم بنانے اور کم وسائل کے حامل باصلاحیت سٹوڈنٹس کی ملکی اور بین اقوامی سطح پر سپورٹ ممکن بنائی جائے گی ۔ ایک سوال پر صباحت رحیم بیگ نے بتایا ۔ کہ میری کامیابی اور مجھے پر اعتماد بنانےمیں میرے والدین کا بڑا ہاتھ ہے ۔ انہوں نے کبھی بھی میری مثبت قدم کی مخالفت نہیں کی ۔ بلکہ دل سے مجھے سپورٹ کیا ۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے کوئی بھی کام ناممکن نظر نہیں آتا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وہ چترال کی خواتین خصوصا کالج و یونیورسٹی کی طالبات کو با اختیاربنانے ، آگہی پھیلانے اور فنانشل سپورٹ کیلئے کم عرصے میں ایک پلیٹ فارم قائم کریں گے ۔ جو کہ خواتین کی ترقی کیلئے سنگ میل ثابت ہو گی ۔ واضح رہے ۔ کہ صباحت رحیم بیگ چترال کے معروف صحافی ،ادیب و شاعر محمد رحیم بیگ خاکسار کی صاحبزادی ہیں ۔