داد بیداد۔۔۔۔۔مُلکی درجہ حرارت۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

Print Friendly, PDF & Email

اکتو بر کا مہینہ گرمی اور خزاں کے سنگم پر آتا ہے اس سال بھی ایسا ہی ہوا ہے اکتو بر کے دو ہفتے گذار نے کے بعد مو سمی درجہ حرارت میں کمی آگئی ہے لیکن ملک کے اندر اور با ہر سیا سی درجہ حرارت میں کوئی کمی نہیں آئی، آگے جنوری کے مہینے میں انتخا بات ہونے والے ہیں اس حوالے سے نئی صف بند یاں ہونے والی ہیں نئے اتحا د بننے والے ہیں نئی پارٹیاں آنے والی ہیں اس لئے کوئی بعید نہیں کہ مو سمی درجہ حرارت صفر اور منفی صفر کی طرف جا نے کے بعد سیا سی درجہ حرارت مزید اوپر چڑھ جا ئے اور مزید گرما گرمی پیدا کر ے یہ بھی امکان ہے کہ اس گرما گرمی میں ایسے حا لات پیدا ہو ں جن کو سنبھالنا کسی کے بس میں نہ رہے اس لئے سیا سی اور سما جی تجزیہ نگا روں کا خیال ہے کہ اس وقت پا کستان کے اداروں پر بھی ایک نئی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ملک کی سیا سی جما عتوں کو بھی اپنے گریبان میں جھانک کر اپنی سابقہ عادتوں پر نظر ثا نی کرنی چاہئیے دونوں طبقوں کو ایک میز پر آجا نا چاہئیے اور ایک میز پر آکر اس بات کا ادراک کرنا چاہئیے کہ جب کسی ایک شخص کے مقا بلے میں ملک کا مفاد آئے تو اُس شخص کو اپنا مفاد ملک کے لئے قربان کرنا پڑتا ہے ملک کا مفاد ہر شخص پر مقدم ہے ہر حال میں مقدم ہے کوئی بھی شخص ملک سے زیا دہ اہم نہیں اس اجتما عی ادراک کے نتیجے میں گذشتہ انتخا بات کے تما م طور طریقوں کو چھوڑ کر جنوری 2024کے عام اتنخا بات کے لئے ایک ضا بطہ اخلا ق اور لا ئحہ عمل مر تب کرنا چا ہیے جس کی پا بندی قومی اداروں پر بھی لا زم ہو ایسا ضا بطہ اخلا ق اور لا ئحہ عمل کیا ہو گا؟ اس سوال کا جواب بہت آسان ہے دنیا کے جمہوری مما لک میں جیسا ہو تا ہے ویسا ہی ضا بطہ اخلا ق ہونا چاہئیے مثال کے طور پر کسی جمہوری ملک میں مذہب کو بنیا د بنا کر انتخا بی مہم نہیں چلا ئی جا تی، کسی جمہوری ملک میں کوئی سیا سی جما عت مخا لفین پر الزام تراشی کو انتخا بی مہم کا حصہ نہیں بنا تی گالم گلوچ سے کا م نہیں لیتی، کوئی سیا سی جما عت اربوں ڈالر خر چ کر کے جلسہ جلو س نہیں کر تی کروڑوں ڈالر ایک ایک ریلی پر خر چ نہیں کر تی، سڑکیں بند نہیں کر تی، عوام کی زند گی میں خلل نہیں ڈالتی کا روبار میں رکا وٹ پیدا نہیں کر تی جمہوری مما لک میں مہذب انداز کے ساتھ تہذیب کے دائرے میں رہ کر شرافت کے ساتھ انتخا بی مہم چلائی جا تی ہے یہ جمہوری مما لک کا ضا بطہ اخلا ق ہے ہر سیا سی جما عت کا منشور ہوتا ہے ایجنڈا ہوتا ہے، ہر سیا سی جما عت اپنے منشور اور اپنے ایجنڈے کو لیکر انتخا بی مہم چلا تی ہے پس لا زم ہے کہ الیکشن کمیشن آف پا کستان، چیف جسٹس آف پا کستان، چیف آف آرمی سٹاف اور سکر ٹری اسٹبلشمنٹ مل کر سیا سی جما عتوں کو بلائیں اور 5نکا تی ضا بطہ اخلا ق پر دستخط کروائیں 1۔ سرکاری ادارے انتخا بات میں غیر جا نبدار رہینگے سرکاری خزانہ کسی پارٹی کی انتخا بی مہم پر خر چ نہیں ہوگا 2۔ہر سیا سی جما عت اپنے منشور کو لیکر انتخا بی مہم چلا ئیگی مخا لفین پر الزام تراشی نہیں کرے گی 3۔ ہر سیا سی جما عت اس بات کی ضما نت دے گی کہ وہ جلسہ جلو س نہیں کرے گی گا لم گلوچ سے پر ہیز کرے گی، 4۔ ہر سیا سی جماعت اس بات کی ضما نت دیگی کہ وہ انتخا بی نتائج کو قبول کرے گی 5۔ ہر سیا سی جما عت اس با ت کی ضما نت دے گی کہ وہ انتخا بی مہم پر قانونی حد سے زیا دہ خر چ نہیں کریگی اس ضا بطہ اخلا ق کے تحت انتخا بات ہونگے تو ملکی درجہ حرارت معتدل رہے گا سیا ست میں شرافت نظر آئیگی اور ملک میں استحکا م پیدا ہوگا۔