چترال کے معروف اور مصروف ترین سیاحتی مقام کالاش ویلی بمبوریت میں کیش کی فوری حصول کے لئے اے ٹی ایم کی سہولت نہ ہونے پر باہر سے آنے والے ٹورسٹ انتہائی مشکل میں مبتلا ہیں

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محمد رحیم بیگ سے) چترال کے معروف اور مصروف ترین سیاحتی مقام کالاش ویلی بمبوریت میں کیش کی فوری حصول کے لئے اے ٹی ایم کی سہولت نہ ہونے پر باہر سے آنے والے ٹورسٹ انتہائی مشکل میں مبتلا ہیں جنہیں 10ہزار روپے کرائے پر خصوصی گاڑی بک کرکے چترال شہر آنا پڑ رہا ہے۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ اس دور میں کوئی سیاحتی مقام ایسا نہیں ہے جہاں کسی بنک کا اے ٹی ایم مشین موجود نہ ہو اور اس بنا پر وہ اپنے ساتھ ذیادہ کیش نہیں رکھتے لیکن یہاں آنے پر اس بنیادی سہولت کی عدم دستیابی سے پیش آمدہ مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ ان کامزید کہنا تھاکہ اے ٹی ایم مشین نہ ہونے کی وجہ سے سیاح مشکل میں پھنس کر اس جنت نظیر وادی کے بارے میں منفی تاثر لے کر واپس جانے پر مجبورہوتے ہیں اور یہ بات اس علاقے میں سیاحت کی انڈسٹری پر منفی اثر چھوڑنے کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پشاور روڈ سے خستہ حال روڈ پر کئی گھنٹوں کا اعصاب شکن سفر کرنے کے بعد بمبوریت پہنچنے پر جب انہیں اے ٹی ایم کی سہولت دستیاب نہ ہونے پر انہیں دوبارہ انہی راستوں سے چترال آنے کی ضرورت پڑتی ہے تو اس وقت ان کی ذہنی کیفیت کا اندازہ ہرکوئی بخوبی کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی پرائیویٹ یا پبلک سیکٹر بنک کی ڈپازٹ شاخ بھی اس وادی میں کھولنے سے مقامی کاروباری اور ملازمت پیشہ افراد کی ضرورت پوری ہوسکتی ہے تو اس سے منسلک اے ٹی ایم کا فائدہ سیاحوں کو پہنچ سکتا ہے۔ عوامی حلقوں نے وفاقی وزیر خزانہ اور وزیر سیاحت سے اپیل کی ہے کہ بمبوریت وادی میں بنک برانچ کھولنے یا اے ٹی ایم مشین کی تنصیب کا انتظام کیا جائے جس سے علاقے کی کالاش اقلیت بھی مستفید ہوسکتے ہیں۔