چترال میں پچھلے پینتالیس سالوں سے گندم میں دی جانے والی سبسڈی کا خاتمہ سمیت فلور ملز کو عوامی کوٹے گندم کی فراہمی اورغذائی قلت کے خلاف چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی نے ایکا کرلیا اور حکومت کو صرف ایک ہفتے کا ڈیڈلائن دے دیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) چترال میں پچھلے پینتالیس سالوں سے گندم میں دی جانے والی سبسڈی کا خاتمہ سمیت فلور ملز کو عوامی کوٹے گندم کی فراہمی اورغذائی قلت کے خلاف چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی نے ایکا کرلیا اور حکومت کو صرف ایک ہفتے کا ڈیڈلائن دے دیا۔ جماعت اسلامی کی کال پر نماز جمعہ کے بعد اتالیق بازار میں مولانا جمشید کے زیر صدارت منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سبسڈی کا خاتمہ نگران سرکار کا شرمناک اور سیاہ کرتوت ہے جس سیاس غربت زدہ علاقے میں فاقے اور غذائی قلت کے خطرات منڈلانے لگے ہیں جس کے نتیجے میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔ انہوں نے اگلے جمعہ کے دن مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کرنے اور چترال کے طول وعرض میں کاروبار زندگی کو معطل کرنے کی دھمکی دی۔ جلسے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی۔ جلسے سے سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ کے علاوہ قاضی نسیم اور مولانا عبد الشکور جے یو آئی،وجیہ الدین جماعت اسلامی،شریف حسین پی پی پی،ایم آئی خان اور ڈاکٹر سردار اے این پی،عبد الولی ایڈوکیٹ، صفت زرین اور سید احمد خان پی ایم ایل این،بشیر احمد صدر تجار یونین، اخلاق احمد صدر ڈرائیور یونین اورساجد اللہ صدر بار ایسوسی ایشن نے خطاب کیا۔