چترال کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر انہیں زندگی کے بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال( نما یندہ چترال میل) تحریک تحفظ حقوق چترال۔چترال ڈولپمنٹ مومنٹ۔انجمن دعوت ہزیمت اور سول سوسائٹی نے چترال کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر انہیں زندگی کے بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے پر سخت احتجاج کیا ہے۔جمعہ کے روز چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہزادہ کیپٹن سراج الملک۔وقاض احمد ایڈوکیٹ۔لیاقت۔شبیر احمد اور عنایت اللہ اسیر نے کہا کہ چترال کے عوام کو ان کے سبسیڈائڈ گندم کی فراہمی بند کرکے انہیں چند فلور ملز مالکان کے ہاتھوں یر غمال بناکر آٹیکے لائین میں لگا دیا گیا ہے۔جس کی وجہ سے مقامی چکی مالکان بے روزگار ہو گئے ہیں۔اور عوام آٹیسے محروم ہو گئے ہیں اور چترال کے فلور ملز کا آٹا دھڑا دھڑ ضلع سے باہر سمگل ہو رہا ہے۔چترال کی سڑکوں پر کام جاری تھا اور کچھ کے اپرو ہو گئے تھے۔مگر اچانک سڑکوں کا تعمیراتی جاری کام بند کرکے مشینریاں ہٹا دی گئی۔جن پختہ سڑکوں کو توڑا گیا تھا ان سے اب خاک اڑرہی ہیں۔چترال کے پہاڑوں کو بھی یہان کے عوام سے چھین لیا گیا ہے۔قمیتی زمرد جیسے کانوں پر با اثر غیر مقامی لوگوں کا قبضہ ہے۔مقامی منرلز لیز ہو لڈرز کے ساتھ ظلم کی انتہا کی گئی ہے۔چترال کے پانی سے 168میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ مگر چترال کے عوام دور جدید میں بھی اندھیرے میں رہنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ چترال کے عوام اب جاگ چکے ہیں۔اپنی حقوق کو سمجھ چکے ہیں۔اپنی حقوق لینے کے لئے ڈھٹ جانے کا فیصلہ کر چکے ہیں انہوں نے دھمکی دی کہ اگر چترال کے عوام پر ظلم بند نہ کیا گیا اور حقوق نہ دئے گئے تو چترال کے عوام سڑکوں پر نکلیں گے اور اپنی حقوق کے حصول کے لئے کسی بھی قربانی سے دریع نہیں کر یں گے۔