حکومت کو چترال کے مسائل ترجیحی بنیاد پرحل کرکیعوام کے احساس محرومی کودور کرنا چاہیئے۔پروفیسر سید توفق جان

Print Friendly, PDF & Email

چترال(بشیرحسین آزاد)ممتاز ماہرتعلیم اور سماجی وسیاسی شخصیت پروفیسر سید توفق جان نے مرکز اور صوبے میں حکومت کرنے والی جماعتوں کی توجہ اپراور لوئیر چترال کی سڑکوں،پلوں،سرکاری عمارتوں،ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی طرف دلاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ان دواضلاع کو بھی پاکستان اورخیبرپختونخواہ کے بجٹ سے ان کا جائز حق دیا جائے۔اُنہوں نے کہا کہ چترال کے دواضلاع نے تمام ریاستوں سے پہلے پاکستان میں شامل ہونے کا اعلان کیا،1948کے جہاد کشمیر میں چترال کے مجاہدین نے سکردو کا قلعہ فتح کیا چترال کے سوا تمام علاقوں سے علیٰحدگی اور بیزاری کے نعرے بلند ہوئے۔ چترال کے لوگوں نے پاکستان کے ساتھ وفاداری نبھائی پاکستان کے ہرقانون کوسب سے پہلے چترالیوں نے تسلیم کیا لیکن جب ترقیاتی بجٹ کی نوبت آتی ہے توچترال کا نمبر سب سے آخیر میں آتا ہے۔ پچھلے سال فش فارمنگ کے منصوبوں میں سوات کو95کروڑ روپے دئیے گئے چترال کے دوضلعوں کوملاکر12کروڑ روپے ملے اس سال فیملی ویلفیئر سنٹر کے منصوبوں کی تقسیم ہوئی توسوات کو44سنٹردئیے گئے چترال کے دوضلعوں ایک ایک سنٹر دیا گیا۔لواری ٹنل 2009میں تعمیر ہوا مگر سڑک 13سال بعد بھی تعمیر نہ ہوسکی،سیلاب کو دومہینے گذرگئے حکومت کی طرف سے ایک پائی کی امداد نہیں ملی،ہمارے ہسپتال اور تعلیمی ادارے کھنڈرات بن چکے ہیں۔حکومت کو چترال کے مسائل ترجیحی بنیاد پرحل کرنے چاہئیں اورعوام کے احساس محرومی کودور کرنا چاہیئے۔