چترال کے عوام حکمران پارٹی کے نامزد امیدوار وں کو ہی آنے والے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ دے کر کامیاب بنائیں۔سرتاج احمد خان سابق تحصیل ناظم

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) پی ٹی آئی کے سینئر لیڈر اور سابق تحصیل ناظم سرتاج احمد خان نے چترال کے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکمران پارٹی کے نامزد امیدوار وں کو ہی آنے والے بلدیاتی انتخابات میں ووٹ دے کر کامیاب بنائیں تاکہ ترقی کا تسلسل برقرار رہ سکے ورنہ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے بلدیاتی نمائندے کچھ بھی ڈلیور کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں گے اور چترال کے عوام اس غلطی کا خمیازہ پہلے ہی بھگت چکے ہیں جب ضلع ناظم اور تحصیل ناظمین کا تعلق حکومت مخالف جماعتوں سے تھا۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں چترال ٹاؤن کے امیدواروں رضی الدین (بکرآباد)، سلطان محمد خان (دنین ون)، شاہد (خورکشاندہ)، سجاد احمد (دنین ٹو)، حاجی شفیق (گولدور)، امین (سنگور) اسد (چمرکن) اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں الطاف گوہر ایڈوکیٹ، ضلعی چیرمین زکواۃمحمد قاسم، حیات الرحمن اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی نے بلدیاتی انتخابات میں چن چن کربہترین نوجوان قیادت سامنے لائی ہے جوکہ عوامی مسائل کا بہتر انداز میں ادراک رکھنے کے ساتھ ساتھ خدمت کے جذبے سے بھی سرشار ہوتے ہیں اور انہیں سوسائٹی میں اچھے نظروں سے دیکھے جاتے ہیں اور جن پر اعتماد ذیا دہ سے ذیاد ہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے الیکشن سے پہلے ہی اپر اور لویر چترال کے اضلاع کو تیس تیس کروڑ روپے کی خطیر ترقیاتی گرانٹ دے دی ہے اور الیکشن کے اچھے نتائج آنے کے بعد علاقے میں ترقیاتی کاموں کی رفتار میں مزید تیزی آئے گی اور اپوزیشن جماعتوں کو بھی چاہئے کہ وہ علاقے کی بہترین مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے صرف اور صرف حکمران جماعت پی ٹی آئی کے حق میں اپنے ووٹ استعمال کریں اور اس حقیقت کو تسلیم کرلیں کہ اپوزیشن یا آزاد امیدواروں کو ووٹ دینا سنگین غلطی اور زہر کا گھونٹ پینے کے متراد ف ہے اور ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی اور مولانا ہدایت الرحمن موجودہ دور میں چترالی عوام کی عبرت کے لئے کافی ہیں جوکہ اپوزیشن سے تعلق کی بنا پر مکمل طور پر ناکام ثابت ہوچکے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی طرف سے چترال کے عوام کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کا ویلج کونسل سے لے کر تحصیل کونسل اور چیرمین شپ تک کامیابی پر علاقے میں تعمیر وترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔