چترال کو برف کی سفید چادر نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ لوئر چترال کے مڈگلشٹ، کالاش ویلیز، لوٹکوہ اور اپر چترال کے کھوت، تریچ، سور لاسپور غیرہ مقامات میں آٹھ انچ سے ایک فٹ پر برف پڑی ہے

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نما یندہ چترال میل) چترال کو برف کی سفید چادر نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ لوئر چترال کے مڈگلشٹ، کالاش ویلیز، لوٹکوہ اور اپر چترال کے کھوت، تریچ، سور لاسپور غیرہ مقامات میں آٹھ انچ سے ایک فٹ پر برف پڑی ہے تاہم چترال کا کوئی بھی علاقہ حالیہ برف سے محروم نہیں ہے۔ لواری ٹنل پربرف ہٹانے کا کام مسلسل جاری ہے۔ اور چین والی فور بائی فور گاڑیاں دشواریوں کے باوجود سفر کر رہے ہیں۔ چترال انتظامیہ کی طرف سے بغیر چین گاڑیوں کو سفر کی اجازت نہیں دے رہے۔ کئی گاڑیاں برف میں پھسل کر پھنس گئیہیں۔ جس سے مسافروں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے دوسری طرف ٹرانسپورٹر برف سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسافروں کو مزید لوٹنا شروع کردیا ہے اور منہ مانگے کرایہ وصول کر رہے ہیں یہ کافی عرصے سے اس قسم کے موسمی حالات سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا انتظارکر رہے تھے جوکہ انہیں ہاتھ آگیا ہے۔ جبکہ پہلے سے ہی مہنگائی کی آڑ میں پچاس سے سو فیصد کرایے اپنی مرضی سے بڑھائے ہوئے تھے۔ چترال کے کئی ویلیز روڈ برف کی وجہ سے بند ہیں جس کی وجہ سے ضلع ہیڈ کوارٹر اپر چترال بونی اور ضلعی ہیڈ کوارٹر لوئر چترال کی طرف آنے والوں کی تعداد بہت کم رہی ر وزانہ کی بنیاد پر شہر آنے والے ملازمین کی تعداد بہت کم رہی۔ برفباری سے پہلے چترال اور کالاش ویلیز میں آنے والے سیاح برفباری کا لطف اٹھا رہے ہیں۔ اور مقامی طور پر کھیلا جانیوالا گیم مچئے(کیریک گاڑ) میں انتہائی دلچسپی لے رہے ہیں۔ چترال میں گذشتہ سال سے ونٹرٹورزم میں لوگ دلچسپی لینے لگے ہیں لیکن وہ ایڈ ونچرسٹ نوجوان ٹورسٹ ہیں اگر حکومت کالاش ویلیز کی سڑکوں میں بہتری لانے پر توجہ دے تو سرمائی سیاحت کی غرض سے سہولت پسند سیاحوں کی بڑی تعداد چترال آسکتی ہے۔ برفباری سے لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے کیونکہ یہ نہ صرف سردی کے موسم کا حسن ہے بلکہ زندگی کو روان رکھنے کیلئے یہی برف اور گلیشئرز ہمارا سرمایہ ہیں۔ چترال کے کئی علاقے جن میں سینگور، اورغوچ، خیر آباد، اوسیک، دروش موڑکہو،وریجون وغیرہ علاقے امسال خشک سالی کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں حالیہ برفباری سے انتہائی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ برفباری کے بعد یہ امید پیدا ہوگئی ہے۔ کہ چترال کے بجلی گھروں کو حالیہ وقت پانی کی جس شدید قلت کا سامنا ہے۔ اس میں بہتری آجائے گی۔ اور لوڈشیڈنگ میں کچھ کمی آجائیگی۔ لیکن موجودہ برفباری چترال اور پاکستان کے آبی ضرورتوں کیلئے کافی نہیں ہے۔ کیونکہ زمین بہت خشک ہو گئی ہے۔ اس لئے اللہ پاک سے مز ید برفباری اور باران رحمت کی درخواست کرنی چاہیئے۔