چترال (نما یندہ چترال میل) چترال دروش کے نواحی علاقے دروش گول کے جنگل میں گذشتہ تین دنوں سے لگی آگ پر اب تک قابو نہیں پایا جا سکا جس کی وجہ سے قیمتی دیار کا جنگل تیزی سے راکھ کے ڈھیر میں بدل رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چار دن قبل دروش جنگل میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر آگ بھڑک اٹھی جسکی زد میں اگر سینکڑوں درخت جل کر راکھ بن گئے ہیں، آتشزدگی کے اس واقعے سے اس جنگلاتی علاقے میں قدرتی ماحول، چرند پرنداور جنگلاتی حیات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بیش قیمت دیار اور شاہ بلوط پر مشتمل جنگل راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو رہا ہے، دروش گول جنگل میں لگی آگ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ مقامی رضاکار آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ آگ بجھانے کے عمل میں شریک ایک مقامی شخص نے محکمہ جنگلات کی سرد مہری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے واقعے کے حوالے سے متعلقہ محکمے کا رویہ بالکل لاپرواہی کا ہے، آگ لگنے کے پہلے ہی دن آسانی سے اس پر قابو پایا جا سکتا تھا مگر محکمہ کے لوگوں کی غفلت کی وجہ سے آگ مزید پھیل گیا، اب بھی محکمے کے تین یا چار بندے جائے وقوعہ کا چکر لگاتے ہیں جوکہ صرف تماش بینی کے سوا کچھ نہیں۔ دروش اور چترال کے عوامی حلقوں نے جنگل میں آتشزدگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس قومی خزانے اور قدرتی ماحول کو بچانے کے لئے فوری طور اقدامات اٹھائے جائیں
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور