چترال بھر میں عید الاضحی مذہبی جوش و احترام سے منائی گئی اور وادی چترال کے طول وعرض میں واقع ایک ہزار سے ذیادہ مقامات پر عید کی نماز پڑھی گئی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال بھر میں عید الاضحی مذہبی جوش و احترام سے منائی گئی اور وادی چترال کے طول وعرض میں واقع ایک ہزار سے ذیادہ مقامات پر عید کی نماز پڑھی گئی جس میں خطباء نے اپنے دادا سیدنا حضرت ابراہیم علیہ السلام کی رضائے الٰہی کے حصول کے لئے رہتی دنیا تک مثال بننے والی کارنامہ کو بیان کیا اور مسلمانوں پر زور دیا کہ اس دن کو ہم اپنے رب کے ساتھ تجدید عہد کریں کہ ہماری جان، اولاد اور مال سب اللہ کا دیا ہوا ہے اور اسی کے بھیجے ہوئے ہدایات کے مطابق ہی استعمال کریں۔ چترال میں عید کے بڑے بڑے اجتماعات شاہی مسجد چترال کے علاوہ دروش، ایون، بونی، گیسو مسجد کھوت میں منعقد ہوئے۔ چترال کے مختلف علاقوں سے آمدہ اطلاعات کے مطابق اس سال مسلمانوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم اور لاثانی قربانی کی یا د تازہ کرتے ہوئے جانور ذبح کردی جبکہ الخدمت فاونڈیشن، طلحہ محمود فاونڈیشن سمیت مختلف خیراتی تنظیموں نے بھی قربانی کے جانوروں کا گوشت غریبوں میں تقسیم کرنے کا اہتمام کیا تھا۔ درین اثناء کرونا کی وجہ سے سیر سپاٹوں پر آنے جانے کا سلسلہ بہت ہی کم دیکھنے میں آئی اور سیاحتی مقام بمبوریت، بریر اور رمبور میں غیر مقامی افراد کا داخلہ بند کردیا گیا تھا جبکہ صرف چترال کا ڈومیسائل رکھنے والے صرف ان افراد کو داخلے کی اجازت دی گئی جوکہ ان وادیوں میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے جارہے تھے۔ پیر کے روز سرکاری دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے برابر رہی۔