دمیل کے کراگرم جنگل کے ہوئے لکڑی کو فوری طور پر ٹمبر مارکیٹ شفٹ کرنے کا انتظام کرکے حکومت اور عوام دونوں کو کروڑوں روپے کے نقصان سے بچایاجائے۔جائنٹ فارسٹ مینیجمنٹ کمیٹی کے عہدیداران

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ضلع لویر چترال کے جنوب میں واقع دمیل میں واقع جنگل کراگرام میں فارسٹ ڈیویلپمنٹ کارپوریشن (ایف ڈی سی)نے 2013ء میں مارکنگ کے مطابق درختوں کی کٹائی کردی مگر اب تک انہیں اٹھاکر چکدرہ ٹمبر مارکیٹ منتقل نہ کرنے کی وجہ سے دیار کی قیمتی لکڑی روان موسم میں سیلاب برد ہونے اور بوسیدہ ہوکر اپنی قیمت کھودینے کے خطرات سے دوچار ہیں جس سے حکومت اور مقامی عوام کو کروڑوں روپے کا نقصان یقینی ہے۔ایک اخباری بیان میں علاقے کے جائنٹ فارسٹ منیجمنٹ کمیٹی (جے ایف ایم سی) کے عہدیدار تاج محمد اور امان خان نے کہا ہے کہ ایف ڈی سی کی اس غفلت کے خلاف علاقے کے عوام نے تمام حکومتی اداروں تک اپنی فریاد پہنچادی مگر دوسرے علاقوں کی طرح یہاں بھی کوئی کاروائی نہیں ہوئی اور دیار کی قیمتی نوع کے کٹے ہوئے سلیپر اور تنے کی شکل میں گزشتہ سال سے پڑے ہوئے اور آنے والی موسلادھار بارش کے دوران علاقے میں سیلاب آنے پر ان کے سیلاب ہونا یقینی ہے جس سے عوام میں بے چینی پھیل گئی ہے۔ انہوں نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ دمیل کے کراگرم جنگل کے لاٹ نمبر 715سے کٹے ہوئے لکڑی کو فوری طور پر ٹمبر مارکیٹ شفٹ کرنے کا انتظام کرکے حکومت اور عوام دونوں کو کروڑوں روپے کے نقصان سے بچایاجائے۔