حکومت ِ وقتGB کے الیکشن پر اثر انداز ہونے کے ناکام کوشش میں شندور کو متازعہ بنا رہی ہے۔تحریک تحفظِ حقوق اپر چترال

Print Friendly, PDF & Email

اپر چترال (نمائندہ چترال میل)آج بعد از جمعہ تحریکِ تحفظِ حقوق اپر چترال کا ایک میٹنگ تحریک کے صدر مختار احمد سنگینؔ کی صدارت میں ان کے ہاں منعقد ہوئی۔ جس میں تحریکِ حقوق بونی کے ارکین نے شرکت کی۔میٹنگ کا مقصد،،ہنڈراپ شندور نیشنل پارک،، کے قیام سے پیدا شدہ صورت حال پر اپنی تشویش کا اظہار کرنا اور ائیندہ کے لیے لایحہ عمل ترتیب دینا تھا۔ تحریک کے انفارمیشن سکرٹری اور نوجوان سیاسی وا سماجی قیادت ابتدا کرتے ہوئے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت کی غیر دانشمندانہ فیصلے سے علاقے میں بے چینی پھیلی ہے۔ہم پر امن لوگ ہیں غیر ضروری مسائل سے الجھنے کی عادی نہیں لیکن حکومت کے غیر مناسب فیصلہ ہمیں اپنے حق کے لیے انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کر رہی ہے۔میٹنگ کے شراکا نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے حق کے دفاع کے لیے ہر فوروم پر آواز اٹھائینگے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اور گلگت کے مابین کوئی تنازعہ نہیں شندور کے دونوں اطراف کے لوگ ایک دوسرے کے لیے محبت، خلوص اور ہمدردی رکھتے ہیں۔ خاص کر لاسپور اور غذر کے لوگوں میں اپس میں ان گنت رشتہ داریاں ہیں۔ جو کبھی بھی ایک دوسرے کے خلاف صف ارآ نہیں ہو سکتے اور چھوٹے موٹے مسائل اپس میں مل بیٹھ کے خوش اسلوبی سے حل کرتے ائیے ہیں اور اگے بھی وہ اپنے مسائل خود حل کرنے کے بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔حکومتِ وقت کی اس فیصلہ کو ہم دونوں عوام کے خلاف سازش سمجھتے ہیں۔ جو علاقے کے پُر امن ماحول کو داغدار کرنے اور GB میں ہونے والے الیکشن پر اثر انداز ہونے کی ناکام کوشش ہے۔جو کسی بھی طرح قابلِ قبول نہیں۔ چترال کے عوام حکومت کی اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اس کے خلاف ہر فوروم پر آواز ٓٹھائے گی۔ اس سلسلے کو مستحکم کرنے اور جاندار بنانے کے لیے منگل کے دن اپر چترال سطح پر اجلاس بلایا جائیگا اور اجتماعی اور متفقہ لایحہ عمل ترتیب دی جائیگی۔ مقررین نے امید ظاہر کی کہ تب تک حکومت وقت اپنے فیصلے پر ضرور نظر ثانی کریگی اگر فیصلے پر بضد رہا ب تو سخت ر ردی عمل دیکھنے کو ملے گی۔اخر میں ایم۔این۔اے چترال مولانا عبد الاکبر چترالی کا شکریہ ادا کیا گیا کہ وہ”ہنڈراپ شندورنیشنل پارک“ کے قیام سے پیدا شدہ مسلے کو قومی اسمبلی میں بھر پور انداز میں اٹھاکر چترال کی نمائیندگی کا حق ادا کیا۔