چترال (محکم الدین) بروز کے مقام گمبس گول میں آگ لگنے سے ہوٹل اور اس کے اندر موجود تمام سامان جل گئے۔ ہوٹل مالک نور الہی کے مطابق گذشتہ سحری کے بعد ہوٹل میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر آگ لگی۔ جس سے ہوٹل کا بڑاکمرہ اور اس میں سامان کو شدیدنقصان پہنچا۔ آگ کے شعلے اتنے زور سے بھڑک اُٹھے۔ کہ ریسکیو 1122کے پہنچنے سے پہلے ہی سامان کو بھسم کر گئے۔ تاہم ریسکیو 1122 کی ٹیم پہنچ گئی اور انہوں نے اپنی طرف سے ہر ممکن کو شش کی۔ لیکن شعلوں نے ہوٹل کے لکڑی اور چادر شیٹ سے تعمیر شدہ چھت کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ جس کے باعث کوششوں کے باوجود ہوٹل کو بچانا ممکن نہ ہو سکا۔ نور الہی نے میڈیا کو بتایا۔ کہ وہ اس ہوٹل سے اپنا روزگار چلاتے تھے۔ اور کرونا وائرس کی وجہ سے یہ ہوٹل کافی عرصے سے بند تھا۔ اس کو کھولے کچھ دن ہی ہوئے تھے۔ اور اس میں مختلف فاسٹ فوڈ تیار کرکے فروخت کیا جاتا تھا۔ جس سے تھوڑا بہت روزگار چلتا تھا۔ لیکن اب یہ روزگار بھی آگ کی نذر ہو گیا ہے۔ اور فاقوں کی نوبت ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ مکان سمیت اُس کا تقریبا ڈھائی لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ جو کہ اُس کیلئے بہت بڑا سرمایہ ہے۔ انہوں نے حکومت اور مخیر حضرات سے روزگار دوبارہ چلانے کیلئے امداد کی اپیل کی ہے۔ نور الہی نے آگ بجھانے کی کوششوں پر ریسکیو 1122چترال کا شکریہ ادا کیا۔ اور کہا۔ کہ انہوں نے حتی المقدور کوشش کی۔ لیکن اطلاع دینے میں ہماری طرف سے کوتاہی ہوئی تھی۔ درین اثنا ریسکیو 1122نے کہا ہے۔ کہ اس فائر فائٹنگ میں چار فائر فائٹرز نے حصہ لیا۔ دو فائر وہیکلزاور 8500لیٹر پانی آگ بجھانے میں استعمال ہوئے۔ اور آگ بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور