لواری ٹنل کے راستے چترال میں داخل ہونے والے سوفیصد مسافروں کو قرنطینہ میں رکھاجاتا ہے تاکہ چترال میں کووڈ 19.کے مریضوں کی صفر تعداد برقرار رہے۔ریاض خان محسود کمشنر ملاکنڈ ڈویژن

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائند ہ چترال میل) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ریاض خان محسود نے کہا ہے کہ ملک کے دیگر حصوں سے لواری ٹنل کے راستے چترال میں داخل ہونے والے سوفیصد مسافروں کو قرنطینہ میں رکھاجاتا ہے تاکہ متاثرہ علاقوں سے آ نے کی وجہ سے ان کے ذریعے ممکنہ طور پر کرونا وائرس چترال میں پھیلنے کا خطرہ نہ رہے اور لویر اور اپر اضلاع کے انتظامیہ دن رات اس انتظام میں لگے ہوئے ہیں تاکہ چترال میں کووڈ 19.کے مریضوں کی صفر تعداد برقرار رہے۔ منگل کے روز ڈپٹی کمشنر لویر چترال کے دفتر میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اضافی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جس میں چترال کے عوام کابھرپور تعاون بھی حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ سماجی فاصلہ قائم رکھنا اور اختیاط برت کرہی اس مہلک مرض سے بچا جاسکتا ہے اورانتظامیہ اسی اصول پر کاربند ہے جس کے سامنے چین اور امریکہ ویورپ کی دو واضح مثالیں موجود ہیں اور یہ بات سب کو معلوم ہے کہ چین کے ووہان شہر میں مکمل طور پر آئسولیشن سے بہت ہی مختصر مدت میں اس مرض سے گلوخلاصی حاصل کی جبکہ بے اختیاطی کی وجہ سے امریکہ ویورپ میں ہزاروں افراد روزانہ کے حساب سے لقمہ اجل بنتے جارہے ہیں۔ کمشنر ملاکنڈ نے کہاکہ چترال میں پھل، سبزی اور چکن کے کاروبار کے لئے نئے قواعد وضع کئے جائیں گے تاکہ غیر مقامی افراد متاثر ہ علاقوں کا یہاں آنے کو باقاعدہ ضابطے میں لایا جاسکے۔انہوں نے چترال کے عوام پر زور دیاکہ چترال کو کرونا وائرس سے پاک رکھنے میں وہ حکومت کے ساتھ تعاون برقرار رکھیں گے۔ اس موقع پر ڈی سی لویر چترال نوید احمد اور ایڈیشنل ڈی سی حیات شاہ بھی موجود تھے۔