چترال (نما یندہ چترال میل) چترال سے صوبائی اسمبلی کے رکن مولانا ہدایت الرحمن نے گزشتہ دن کرکٹ اسٹار شاہد افریدی کے چترال آمد کے موقع پرحالات کو خراب کرنے کی ذمہ داری کمشنر ملاکنڈ اور ڈی سی لوئر چترال پر ڈالتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں اور سول سوسائٹی تنظیموں کو یکسر انداز کردیئے گئے جوکہ کرونا وائرس کے خلاف عوامی آگہی اور لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے رہے ہیں جبکہ انتظامیہ نے دفعہ 144کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خود ہی قانون کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی جس سے عوام میں شدید مایوسی پھیل گئی ہے۔ اتوار کے روز امیر جے یو آئی لویر چترال مولانا عبدالرحمن، نائب ا میر جے یو آئی اپر چترال مولانا فتح الباری،جنرل سیکرٹری جے یو آئی انعام میمن، جے یو آئی کے رہنما قاری جمال عبدالناصر اور مولانا عبدالسمیع آزاد،امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید احمد، سابق ضلع نا ظم چترال مغفرت شاہ، تحصیل صدر پی پی پی عالم زیب ایڈوکیٹ، آل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد کوثر ایڈوکیٹ، ساجد اللہ ایڈوکیٹ اورپی پی پی کے ترجمان قاضی فیصل صدر تجار یو نین چترال شبیر احمدصدر ڈرا ئیور یو نین چترال صابر احمد اور دوسروں کی موجود گی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال کے کسی علاقے میں اگر خدانخواستہ کرونا وائرس سے کوئی متاثر ہوا تو ان دو افسران کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ان افسران نے دفعہ 144کی خلاف ورزی کرکے سوشل ڈنٹنسنگ کا بیڑا عرق کرنے کے بعد برات کی مبارک شب کو محفل موسیقی سجاکر قہر الٰہی کو دعوت دے دی۔ انہوں نے کہاکہ ڈپٹی کمشنر نے اپنا اور ایم پی اے کے درمیان ٹیلی فونی گفتگو کو ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا میں وائرل کردیا جس سے عوام میں مزید بے چینی پھیل گئی۔ انہوں نے کہاکہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے پے در پے غلطیوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئیا اتوار کے روز ضلعے میں تعینات سرکاری افسران کو ان کے خلاف اکسانے کی کوشش کی ہے جس سے سرکاری ملازمین اور علاقے کا منتخب نمائندہ کا آمنے سامنے آنے کا خطرہ پید اہوگیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ دونوں افسران کے خلاف انضباطی کاروائی عمل میں لایا جائیاور انئیں فوری طور پر تبادلہ کیا جائے تاکہ کسی اور کو اس طرح کی غلطی کرنے کی ہمت نہ ہو۔ انہوں نے اس اس بات پر زور دیاکہ چترال کے عوام علاقے کی بہترین مفاد میں اور کرونا وائرس کو علاقے سے دور رکھنے میں اختیاطی تدابیر اور حکومت کے ساتھ تعاون کا سلسلہ بدستور جاری رکھے گا۔اس سے قبل آل پارٹیز اور سول سوسائٹی کے تنظیموں کا اجلاس مولانا عبدالرحمن امیر جے یو آئی لویر چترا ل منعقد ہوا جس میں اس کشیدہ صورت حال کا تفصیل سے جائزہ لے کر اسے حل کرنے کی تجاویز پر غو ر ہوا۔ اس موقع پر مولانا عبدالرحمن نے کہا کہ کمشنر ملا کنڈ کی ایماء پر ڈی سی چترال نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے دفعہ 144 کی خود خلاف ورزی کی ہے اور ثابت کر دیا ہے کہ عوام کے لیے قانون کچھ اور خواص کے لئے کچھ اور۔ انہو ں نے صوبائی حکومت سے پرزورمطالبہ کر دیا ہے کہ فوری طور پر کمشنر ملاکنڈ اور ڈی سی چترال لویر کا تبا دلہ کیا جائے بصورت دیگر جے یو آئی ایندہ کا لا ئیحہ عمل طے کرے گی۔
تازہ ترین
- ہومچترال ٹاون سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو قتل کرکے خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کو لوئر چترال پولیس نے ناکام بنا دیا۔
- ہوملوئر چترال پولیس کے انتہائی خوش اخلاق اور فرض شناس آفیسر ایکٹنگ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس محمد ولی شاہ کے ریٹائرمنٹ کے موقع پر ان کے اعزاز میں ایک پروقار الوادعی تقریب کا انعقاد.
- ہومضلعی انتظامیہ کی طرف سے متاثرہ گھروں کی جو سروے ہوچکی ہے انہی فوراً مالی امداد کی فراہمی یقینی بنایا جائے۔۔رہنما پاکستان پیپلز پارٹی چترال نظارولی شاہ
- ہومچترال میں خودکشی کی رجحان میں کمی لانے کے لئے لویر پولیس نے پریونٹیو ڈیسک قائم کردیا ڈیسک کاباقاعدہ افتتاح ریجنل پولیس افیسر ملاکنڈ محمد علی خان نے کی
- ہومگرم چشمہ کے مقام پر پولوگراونڈ کا مسئلہ حل نہ ہونے پر سول سوسائٹی کے نمائندوں اور کارکنان کا دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگئی
- ہومچترال میں ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے چترال کو پچاس سال مزید ٹیکس سے مثتثنی قرار دینے کا مطالبہ۔ پریس کانفرنس
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔”تعلیم کے دورازے اور غریب“..
- ہوممالاکنڈ ڈویژن میں مجوزہ ٹیکسوں کے نفاذ کے حوالے سے گورنر خیبر پختونخواہ نے اجلاس طلب کر لیا ہے۔ انجنئیر فضل ربی جان صدر پی پی پی
- ہومانتقال پرملال۔۔مفتاح الدین (المفتاح مڈیسن اسٹور اتالیق بازار چترال)ساکن زرگراندہ طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے
- ہومڈھائی ہزار سال قدیم کالاش فیسٹول جو شی (چلم جوشٹ) ڈھول کی تھاپ پر نوجوان مردو خواتین کی گلے میں باہیں ڈال کر رقص،سریلی گیتوں اور اپنی رنگینیوں کے ساتھ کالاش ویلی بمبوریت کے مرکزی مقام بتریک میں اختتام پذیر ہوا