حکومت کی طرف سے دو ہزار کی آبادی میں سے تیس افراد کا انتخاب بھی ایک بھونڈا فیصلہ ہے۔ جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ ایم این اے چترالی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ممبر قومی اسمبلی چترال مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا ہے۔ کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے موجودہ حکومت کی طرف سے پانچ ہزار روپے کا اعلان انتہائی افسوسناک ہے۔ جس پر حکومت کو شرم آنی چاہیے چترال پریس کلب میں صحافیوں سے ایک غیر رسمی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پنجاب میں دس ہزار، سندھ میں پندرہ ہزار اور خیبر پختونخوا میں متاثرین کیلئے پانچ ہزار کا اعلان امتیازی سلوک کے مترادف ہے۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے امدادی رقم کی تقسیم کیلئے مرتب ہونے والی فہرست کو بھی ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے دو ہزار کی آبادی میں سے تیس افراد کا انتخاب بھی ایک بھونڈا فیصلہ ہے۔ جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس سے نئے تنازعات جنم لیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہر ویلج کونسل کی آبادی کے پچاس فیصد کو امدادی فہرست میں شامل کیا جائے کیونکہ ملاکنڈ ڈویژن خصوصا چترال انتہائی پسماندہ علاقہ ہے۔ اور کرونا وائرس کی وجہ سے غریب طبقہ بُری طرح متاثر ہو چکاہے۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کے زیر انتظام امدادی فہرستیں تیار کرنیکا بھی مطالبہ کیا قبل ازین مولانا عبد الاکبر نے الخدمت فاونڈیشن کی طرف سے کرونا وائرس کے مشتبہ مریضوں سے ڈیلنگ میں استعمال ہونے والے سامان ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال ڈاکٹر شمیم کو اُن کے آفس میں حوالہ کی اس موقع پر صدر الخدمت فاونڈیشن نوید احمد بیگ ودیگر موجود تھے۔ فراہم کئے گئے سامان میں دستانے، کیپ، سنیٹائزر، ماسک اور گاؤن شامل تھے۔ انہوں نے سامان کی کمی کے باوجود ایم ایس ڈی ایچ کیوچترال کی طرف سے کئے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیاور کہاکہ ہسپتال میں مزید جن چیزوں کی ضرورت ہے۔ ان کی فراہمی کے سلسلے میں حکومت اور الخدمت فاونڈیشن کے پیلٹ فارم سے کوشش کی جائے گی۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر شمیم نے نئے سامان کی فراہمی پر شکریہ ادا کیا اور کہاکہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے آٹھ ان ڈیوٹی ڈاکٹروں، چار نرسنگ سٹاف، کلاس فور وغیرہ کیلئے ایک دن میں چوبیس مختلف سامان استعمال کئے جاتے ہیں۔ جس کے بعد اُنہیں سائنسی بنیادوں پر ٹھکانے لگا یا جاتا ہے۔ اس لئے ہسپتال سٹاف کو سامان کی کمی کا شدید مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطلوبہ سامان کی کمی مریضوں کے سکریننگ، آئسولیشن اور لیبارٹری ٹسٹ کیلئے مواد کے حصول میں رکاوٹ پیدا کرسکتی ہیں۔ اس لئے ہسپتال کو ڈیمانڈ کے مطابق سامان کی فراہمی اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت پر بہت زیادہ دباؤ ہے۔ اس لئے غیر سرکاری فلاحی ادارے اس میں تعاون کر سکتے ہیں۔