چترال ( نمایندہ چترال میل ) انجمن ترقی کھوار حلقہ ایون اور انجمن شمع فروزان ایون کا مشترکہ محفل مشاعرہ گورنمنٹ مڈل سکول ایون مولدہ کے امتحانی ہال میں منعقد ہو ا۔ جس میں ممتاز ادبی و سماجی شخصیت عنایت اللہ اسیر صدر محفل اور سنئیر صحافی محکم الدین ایونی مہمان خصوصی تھے۔ بارش کے باوجود مشاعرے میں بڑی تعداد میں مقامی شعرا کے علاوہ تورکہو،دروش، چمرکن،بریر و دیگر مقامات سے تعلق رکھنے والے شعرا نے بھی شرکت کی۔ مشاعرے کی نظامت کے فرائض خالد ظفر ظفر اور عبدالصمد صابر نے انجام دیں۔ مشاعرہ دو نشستوں پر مشتمل تھا۔ پہلی نشست طرحی تھی۔ جس میں طرح مصرعہ (دونیان اشناریان قیمت کیچہ نون اسمانو سوم لو)تھا۔ جبکہ دوسری نشست غیر طرحی تھی۔ طرح مصرعہ میں ١٣شعرا نے اپنے کلام پیش کئے۔ جس میں مہنگائی، بے روزگاری،کاروباری کساد بازاری،وعدوں کی عدم پاسداری،اشیاء خودونوش اور اشیاء صرف کی قیمتوں میں ہو شربا اضافے کی وجہ سے عوام کی زندگی پر پڑنے والے منفی اثرات اور مشکلات کااحاطہ کرکے کلام پیش کئے گئے۔ اور خوب داد وصول کی۔خصوصا صدر انجمن ترقی کھوار حلقہ ایون حافظ خوشولی نے طرح مصرع میں ایک شاہکار کلام پیش کی۔ جس پر تالیوں کی آواز سے ہال مسلسل گونجتا رہا۔شعرا نے وزیر اعظم عمران خان کے ایک کروڑ ملازمتوں کا خواب دیکھاکر مزید بیس لاکھ لوگوں کو بیروزگار کرنے اور پچاس لاکھ گھروں کو لنگر خانوں اور شیلٹر میں تبدیل کرنے نیز یوٹرن میں سینچری بنانے پر ان کی گوشمالی کی اور اشعار کے ذریعے انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔ تاہم کچھ شعرا نے سابق حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنا کر موجودہ حکومت کے اقدامات کادفاع کرنے کی کوشش کی۔ طرحی مشاعرے میں خالد ظفر ظفر،عبدالحسیب حسیب، نجیب الدین نجیب، نواب خان دلکش،عبدالصمد صابر، محمد اصغر خان شیدائی، رحمت آیاز فراق،شمس العارفین عارف،طاہرالدین شادان،محمد صفی اللہ آصفی،عنایت اللہ اسیر، ظفرالدین سرور، مظفرالدین مظفر اور حافظ خوشولی خان ولی نے اپنے کلام پیش کئے۔ حافظ خوشولی خان نے اپنے اشعار میں مسلم ممبران اسمبلی کی کارکردگی پر عدم اطمینان اور اقلیتی ممبر کی خدمات کی تعریف کی۔ بعد آزان غیر طرحی مشاعرے میں بڑی تعداد میں نوجوان شعرا نے اپنے کلام پیش کئے۔ جس میں غزل،نظم اور دیگر صنف شامل تھے۔ پروگرام کے اختتام پر صدر محفل اور مہمان خصوصی نے اپنے تاثرات بیان کرتے یوئے کہا۔ کہ شعرا معاشرے کا آئینہ ہوتے ہیں۔ جو کچھ معاشرے میں وقوع پذیر ہوتا ہے۔ شاعر کا ذہن اس کے منفی یا مثبت اثرات کو اپنے اشعار کا موضوع بناتا ہے۔ یہ کسی کی طرفداری یا کسی کے خلاف بے بنیاد باتیں نہیں ہوتیں۔ بلکہ اصلاح احوال کیلئے اشعار کے قالب میں حالات و واقعات کا اظہار کیا جاتا ہے۔ انہوں دونوں ادبی تنظیمات کی مشترکہ طور پر ادبی محفل سجانے اور ادب کی خدمت کرنے کی تعریف کی۔ مشاعرے کی یہ محفل رات گئے تک جاری رہا۔ واضح رہے اس قسم کا ایک طرحی مشاعرہ(ای نوجوان ہنون روزگار مشکیران) کے طرح مصرعہ پر شہید بینظیر بھٹو کے دور حکومت میں گورنمنٹ ہائی سکول ایون میں منعقد ہوا تھا۔ اس مشاعرے کے ایک ہفتے بعد بینظیر کی حکومت ختم کی گئی تھی۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے