تعلیمی اداروں کا کام شخصیت سازی کرنا اورفرد کو معاشرے کا زمہ دار شہری بناناہے/ڈپٹی کمشنر چترال نویداحمد

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) انٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے لوئر چترال کے گورنمنٹ سکولوں کے طلباء وطالبات کے درمیان تقریری، مضمون نویسی پینٹنگ کامقابلے منعقد ہوئے جن میں بدعنوانی کے خلاف عوامی شعور بیدار کرنے اور ملک وقوم کے لئے اس کے اثرات بد کے آگہی پھیلانے کی کوشش کی گئی تھی۔ پروگرام کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر چترال نویداحمدنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی اداروں کا کام شخصیت سازی کرنا اورفرد کو معاشرے کا زمہ دار شہری بناناہے۔ اساتذہ طلبہ و طالبات کیلئے رول ماڈل بنے اوردرس و تدریس میں معاشرتی برائیاں اوران کے اثرات کے حوالے سے طلباء کو آگاہ کریں تاکہ طلباء ان معاشرتی برائیوں کے سد باب کے لیے اپنا کردار ادا کرسکیں۔دیگرمقررین نے کہاکہ کرپشن کی ناسور کے خاتمے کے حوالے سب مل کرکام کرناہوگا ان تمام معاشرتی برائیوں کی جڑیں ہمارے ہی وجود سے نکلتی ہیں اور ہماری ہی ہوس، لالچ، جلد بازی اور اقرباء پروری سے یہ برائیاں اس معاشرے کا ناسور بنتی جا رہی ہیں، ہم کرپشن اور بدعنوانی کو اپنے لئے جائز اور وقت کی ضرورت اور دوسروں کے لئے حرام سمجھتے ہیں۔ اس کے علاج کے لئے ہمیں صرف اپنی چند عادتیں بدلنا ہیں، کوئی لمبی چوڑی مشقت ہرگز نہیں کرنی۔ قانون اور قواعدو ضوابط کو اختیار رکھنے کے باوجود نہ توڑیں، اپنے فرائض کی انجام دہی دیانت داری سے کریں۔ لوگوں کی برائیاں اور کرپشن ثبوتوں کے ساتھ دکھاتے رہیں کوئی فرق نہیں پڑے گا جب تک آپ اپنی ذات سے جڑی ہوئی کرپشن، بد عنوانی اور لالچ کی جڑیں خود ختم نہیں کرتے، تب تک انقلاب نہیں آئے گا۔اس موقع پراسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالولی خان،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر فیمل حلیمہ بی بی،مہروالنساء،اسامہ وڑائج اکیڈیمی کے ڈئریکٹرفداالرحمن اوردیگرنے ان مقابلوں میں پہلی،دوسری اورتیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء وطالبات میں شیلڈاورسرٹیفیکٹس تقسیم کئے۔پوزیشن ہولڈربچوں میں محمداظہرالدین،جی ایچ ایس ایس دروش،عائشہ بانوجی ایچ ایس ایس پرسن،عاقیل عباس،محمدمشہودقائی روا،جواداحمد،نقیب اللہ،محب اللہ،کاشف احمداوردیگرشامل ہیں۔