بونی میں کھیل کے دوران کھلاڑیوں پر فائرنگ، 8کھلاڑی زخمی،قانونی کاروائی عمل میں لی جائے۔ عمائدین بونی

Print Friendly, PDF & Email

بونی ( انعام اللہ سے )عوام کروے جنالی بونی نے اپنے زمینیات دریا برد ہونے سے بچانے کیلئے 1992 میں AKRSP کیمالی تعاون سے حفاظتی بند تعمیر کیے ہیں۔عوام بونی کروے جنالی عام طور پر بونی کے نوجوانوں نے اس میں کھیل کا میدان تعمیر کی اور کرکٹ، فٹبال کے ٹورنامنٹ منعقد کراے گئے۔ اور گراؤنڈ ھذا میں سرکار کے بھی کافی رقوم خرچ کیے گئے ہیں۔ دسمبر 2017 میں ہیز ہائنس پرینس کریم آ غاخان کے بونی تشریف آوری کے موقعے پر دونوں کمیونٹی سنی،اسمغیلی اس گراؤنڈ کو بطور دیدارگاہ بناکر اس پر تقریباً 300 میلین روپے کا اخراجات کرکے اس گراؤنڈ کو ایک حوبصورت پرک کی شکل دی گئی تقریباً 150 ھزار زائرین نے اس گراؤنڈ میں ہیز ہائنس پرینس کریم آ غاخان کی دیدار کی۔ یہ جگہ تقریباً 800 کنال پر مشتمل ہے اور عوام بونی کروے جنالی کی مسلمہ حد بندی ہے جو اوی اور بونی کو جدا کرتی ہے بونی کے حصے میں واقع ہے۔اور اس حد بندی کی تصدیق تحصیلدار بونی،اے سی بونی، اور سابق سی چترال خورشید عالم نے خود اپنے رپورٹ میں دی ہے۔
اور جب مذکورہ گراؤنڈ ایک خوبصورت پارک کی شکل اختیار کرلی تو اوی کے 5 گھرانوں پر مشتمل افراد نے غاصبانہ قبضہ کرنے کی کوشش کی۔اور چھوٹے بچوں کو کھیل کے دوران حراساں کرتے رھیں۔
آج بمعہ 4 بجے مذکورہ افراد نے اپنے برادری کے دیگر افراد کو مشتعل کرکے ہتھیار لیکر کھیل کے دوران بونی کے معصوم کھلاڑیوں پر فائرنگ کی۔جس کے نتیجے میں 8 کھلاڑی زخمی ہوگئے جو کہ BMC بونی میں زیر علاج ہیں۔ ایک جس کا نام بشیر احمد ہے تشویش ناک حالت میں چترال ریفر کیا گیا۔
اس دوران پولیس کے 6 جوان ASIمیرعجم خان کی سرپرستی میں موجود تھے جس کا تعلق ملزمان کے برداری سے ھے، ملزمان کو کھلاڑیوں پر تشدد کرنے کا حکم کے ساتھ 12 بور کارتوس بھی فراہم کرتے رھیں جس کا ویڈیو پولیس والوں کو دیا گیا ہے۔ اور جس آدمی نے کھلاڑیوں پر فائرنگ کی مسعود وہ بھی پولیس کا ملازم ہے۔
ھم عوام بونی کروے جنالی DPO چترال و ضلعی انتظامیہ اپر چترال سے گزارش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرینگے۔تاکہ پولیس پر عوام اپر چترال کا اعتماد بحال ہو سکے۔ اور انتظامیہ اس مصلے کی طرف توجہ دیں، قوی امکان ہے کہ اس گراؤنڈ میں امن و امان کا مثلاً پیدا ہوسکتا ہے۔ لہذا بروقت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
عوام بونی کروے جنالی
1_فضل الرحمن
2_ عبداستار
3_ بابر خان
4_ علی نظار
5_صادق الرحمن
6_انعام اللہ وغیرہ وغیرہ