اے۔کے ایچ۔ایس۔پی کے زیر ِ اہتمام ”وارڈ منٹیل ہیلتھ ڈے2019“؁ کے سلسلے بونی میں ایک روزہ ورکشاپ۔

Print Friendly, PDF & Email

بونی (ذاکر ذخمی) آغا خان ہیلتھ سروس اف پاکستانAKHSP،چترال میں صحت کے شعبے میں عرصہ دراز سے قابل قدر خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ چترال جیسے پاسماندہ علاقہ اور اس سے بھی بڑھ کر چترال کے دور و دراز اور دُشوار گزار علاقوں میں جہاں حکومت کی رسائی بھی نا ممکن ہے وہاں AKHSP صحت کے شعبے میں اپنی بہتریں خدمات کے ساتھ لوگوں کو سہولیات پہنچاتے ہوئے نظر ارہی ہے جو کہ اے۔کے۔ایچ۔ایس۔پی کی بہتریں کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وہ نہ صرف صحت کے شعبے میں عملی خدمات سرانجام دے رہی ہے بلکہ مختلف موقعوں کی مناسبت سے اگاہی پروگرام منعقد کر کے لوگوں میں شغور اُجاگر کرنے کی بھر پور مہیم میں بھی مصروفِ عمل ہے۔اس سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے آج،،ورڈ منٹیل ہیلتھ ڈے 2019؁ کے مناسبت سے بونی اپر چترال میں ایک شاندار تقریب منعقد کی۔ جس میں شعبہء صحت سے متعلق شخصیات،سکول اور کالج کے پرنسپل،ہیڈ ماسٹرز، مذہبی سکالرز، سول سوسائٹی کے معتبرات و دیگر نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا۔ الواعظ سید امین شاہ تلاوتِ کلامِ پاک کی سعادت حاصل کی۔اے۔کے۔ایچ۔ایس۔پی کے سوشل ارگینائزر اور متحرک نوجوان نورالھدیٰ یفتالیؔ نظامت کی فرائض سر انجام دی۔مقررین میں ناموار معالج ڈاکٹر نثار حسین،سیکالوجسٹ شازیہ خان،ضلعی خطیب اپر چترال مولانا فصیح الرحمٰن، الواعظ سید امین شاہ،صدر لوکل کونسل یوسف حیات،منیجر اے۔کے۔ایچ۔ایس۔پی۔ نصرت جہان اور ایم۔ایس تحصیل ہیڈ کوارٹر اپر چترال ڈاکٹر فیض الملک شامل تھے۔ تقریب کا آغاز کرتے ہوئے ریجنل ہیڈ اے۔کے۔ایچ۔ایس۔پی معراج الدین نے مہمانوں کو خوش امدید کہا اور ضلع چترال میں اے۔کے ایچ۔ایس۔پی کے خدمات کا مختصر ذکر کرتے ہوے کہا کہ ادارہ حکومتی اشتراک کے ساتھ صحت کے شعبہ میں لوگوں کو سہولیات پہنچانے کے عرض ہر ممکن کوشش میں مصروف ہے۔منٹیل ہیلتھ ڈے منانے کے اعراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے معراج الدین نے کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں میں نفسیاتی امراض اور خود کُشی کے بڑھتے ہوئے مسائل پر قابو پانے کے لیے عوام میں شغور پیدا کرنا ہے۔جو کہ نفسیاتی امراض اور اور خود کُشی ایک دوسرے سے جوڑے ہوئے ہیں۔ اے۔کے۔ایچ۔ایس۔پی اور حکومتی ادارے اکیلے اس مسلہ کو حل نہیں کر سکتے اس لیے سکول،کالج اور سول سوسائٹی کے حضرات معاشرہ میں اس مہلک بیماری۔اور جان لیوا بیماری۔ کے روک تھام میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس لیے یہ اگاہی مہیم سننے کے حد تک محدود نہ ہو بلکہ اس مہیم کو بھر پور انداز میں معاشرہ میں پھلایا جائے تا کہ اس کے مثبت اثرات مرتب ہو۔ڈاکٹر نثار حسین نے نفسیاتی بیماریوں کے اقسام اس کے وجوہات و اسباب اور منفی اثرات پر سائنسی اور میڈیکل سائنس کی بنیاد پر مفصل گفتگو کی۔ اور۔۔علاج کے مختلف طریقے۔اختیاطی تدبیر کے ساتھ خود کشی کے روک تھام کے سلسلے مختلف تجاویز بھی پیش کی۔