چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کے مختلف مقامات میں سیلاب سے مکانات, روڈز, پل, دکانیں اور باغات تباہ ہوگئے ہیں. اور کء کلومیٹر روڈز سیلاب برد ہونے کی وجہ سے لوگ محصور ہو کر رہ گئے ہیں. سیلاب سے سب سے بڑا نقصان تریچ میں ہوا. جہاں سیلاب مقامی بجلی گھر کے دو پول بہا لے گیا. اس وقت لائن پر بجلی موجود تھی. لائن زار قوت اور تاج محمد کی دکانوں پر گرا جس سیشاٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی. اور دکانوں کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا. دکاندار تاج محمد کے بیٹے نوجوان خلیل احمد نے دکان کی میں سویچ لائن آف کرنے کی کوشش کرتے ہوئے جھلس گیا. جسے ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال پہنچا کر پشاور روانہ کر دیا گیا ہے. ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے. مقامی سوشل ورکر زار نبی کے مطابق تین گودام اور دو دکانیں راکھ کا ڈھیر بن گئے ہیں اور مجموعی طور پر زار قوت اور تاج محمد کا ڈیڑھ کروڑ کا نقصان ہوا ہے. سیلاب نے شیشی کوہ, تورکہو, پرکوسپ میں بھی تباہی مچائی ہے. پرکوسپ میں رابطے کا واحد پیدل پل دریا برد ہو چکا ہے. کئی مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے. اور لوگ مین روڈ سے رابطہ کٹ جانے کی وجہ سے محصور ہو کر رہ گئے ہیں. ورکوپ میں سڑک سیلاب برد ہونے سے تریچ،کھوت, ریچ و دیگر علاقوں کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے. جبکہ ریچ تورکہو میں بھی سیلاب نے نقصان کیا ہے. اسی طرح شیشی کوہ میں سیلاب سے تقریبا بیس کلومیٹر روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکا ہے. اور لوگ انتہائی مصائب سے دوچار ہیں. مقامی متاثرین نے کہا ہے کہ ابھی تک ان سے حکومتی سطح پر کوئی امداد نہیں پہنچی ہے. جبکہ وہ مشکلات کا شکار ہیں
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور