چترال کی سیاحتی خوبصورت وادی گولین کے جام اشپار نامی گلئشیر کے پھٹنے سے گذشتہ رات سے رات سیسیلاب کا سلسلہ جاری، کافی علاقے کو نقصان

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) چترال کی سیاحتی خوبصورت وادی گولین کے جام اشپار نامی گلئشیر کے پھٹنے سے گذشتہ رات سے رات سیسیلاب کا سلسلہ جاری ہے. سیلاب سے گولین ویلی روڈ, پانچ پل, ایک منی ہائیڈل پاور سٹیشن تین گھروں, دکانوں,مویشی خانوں اور بڑی مقدار میں زرعی آراضی, باغات کو نقصان پہنچا ہے. جبکہ ازغور کے مقام پر قدرتی جنگلات کے درخت جو سیلاب میں بہہ گئے تھے.بو بکا نامی گاؤں کے سامنے سیلاب کارخ تبدیل کیا جس سے بڑے علاقے کو نقصان پہنچا. اور یہاں موجود واٹرسپلائی سکیموں کو بہا لے گیا. وزیر اعظم پاکستان کی بہن علیمہ خان جو اپنی فیملی کے دیگر افراد کے ساتھ گولین وادی میں سیاحت کی غرض سے گئی تھی. سڑکوں اور پلوں کی تباہی کی وجہ سے واد ی کے پانچ ہزارآبادی کے ساتھ محصو ر ہو گئی ہیں. ضلعی انتظا میہ چترال نے میڈیا کو بتایا. کہ گولین وادی کی سڑکیں مکمل طور پر ختم ہو چکی ہیں. اس لئے زمینی راستے کے ذریعے علیمہ خان اور فیملی کے دیگر افراد کو گولین سے نکالنا ممکن نہیں. اس لئے ان کو ریسکیو کرنے کے لئے ہیلی کاپٹر کی فراہمی کے سلسلے میں بات کی گئی ہے. انہوں نے کہا. کہ ابھی تک متاثرین تک نہیں پہنچا جا سکا ہے. اس لئے کسی بھی قسم کی ریلیف متاثرین کو نہیں دی جاسکی ہے. تاہم ان تک پہنچنے کیلئے امدادی ٹیمیں اور ریسکیو 1122مسلسل کوشش کر رہے ہیں. سیلاب سے گولین ہائیڈل پاور سٹیشن کا ہیڈ ڈیم بڑے بڑے پتھروں اور ملبے سے بھر گیا ہے. اور بجلی منقطع ہے. اطلاعات کے مطابق اس کی صفائی پر کئی دن لگ سکتے ہیں. کیونکہ صفائی کیلئے ایسکیویٹر وہاں پہنچانا بھی جان جو کھوں کا کام ہ ہے اگرچہ کوئی جانی نقصانات نہیں ہو ئے. تاہم کئی مرد و خواتین سیلاب کے دوران بھکڈر مچ جانے اور محفوظ مقامات کی طرف جاتے ہوئے زخمی ہوئے. مقامی شہریل قادر ناصر اور سفیر اللہ کے مطابق علاقے کے لوگ انتہائی مشکلات سے دوچار ہیں. اور ادویات و خوراک کی کمی کا سامنا ہے. اور حکومت کی طرف سے ایمرجنسی بنیادوں پر اقدامات نہیں کئے گئے. تو متاثرین سنگین نقصانات کا شکارہو سکتے ہیں. ابھی تک کسی بھی سرکاری آفیسریا اہلکار کی رسائی متاثرہ وادی تک نہیں ہوئی. اس لئیانتظامیہ کے پاس مکمل نقصانات کی اطلاعات نہیں ہیں. سیلاب سے گولین بجلی گھر کے سامنے دکانیں ختم ہو چکی ہیں. اور مشکیلی آر سی سی پل جو چترال بونی روڈ پر واقع ہے. کو بھی سیلاب سے نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے. درین اثنا گولین سیلاب سے چترال ٹاون واٹر سپلائی سکیم کو نقصان پہنچنے سے چترال شہر میں پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے.اور ڈبلیو ایس یو نے پائپ لائن کے نقصانات کے باعث پانی کم استعمال کرنے کئلیے شہریوں سے اپیل کی ہے۔