چترال (نما یندہ چترال میل) پی ٹی آئی یوتھ ونگ اپر چترال کے جنرل سیکرٹری عبدالعزیز آداب اور لاسپور پی ٹی آئی کے نوجوان رہنماء فضل الدین جوش نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ کسی منصوبے کے شروعات کے خلاف احتجاج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں منصوبے پر عمل د رآمد نہ ہونے پر تو احتجاج تو سنا تھا لیکن مستوج کے بعد بعض نرالے لوگوں نے نرالہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں بعض افراد کی طرف سے مستو ج روڈ کے حوالے سے احتجاج کی دھمکی پر تبصرہ کرتے ہو ئے کہاکہ اب وہ وقت گیا کہ لوگوں کی لا علمی کا ناجائز فائدہ اٹھایا جائے‘کتنے افسوس کی بات ہے کہ باوجود اس کے کہ وفاقی حکومت نے سب ڈویژن مستوج کے عوام کا دیرینہ مسئلہ حل کرنے کے لئے 16ارب روپے کے پراجیکٹ کو آنے والے مالی سال کے بجٹ میں شامل کیا ہے اور سال 2019-20کے لئے مستوج روڈ کے لئے ایک ارب روپے مختص کئے جا چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بعض لوگ اپنی سیاسی دکان چمکانے کے لئے لوگوں کو ورغلا کر احتجا ج کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں‘انہوں نے کہاکہ سب ڈویژن عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس نام نہاد احتجاج میں شامل ہونے کے بجائے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کا شکریہ ادا کرے جنہوں نے اپنے پہلے بجٹ میں مستوج سب ڈویژن اور اپر چترال کا دیرینہ مسئلہ حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے‘ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا دور ترقی کا دور ہو گا اور گلی کوچوں کی سیاست کرنے والے اس ترقی کے عمل میں اپنی آواز کھو دینگے اور عوام کو انشاء اللہ بغیر احتجاج کے تمام سہو لیات فراہم کی جائیگی‘ انہوں نے کہاکہ ہمیں وہ دن بھی یاد ہے جب شندور میں اپرچترال کو ضلع بنانے کے مطالبہ پر لوگوں کو لاٹھیاں برسائی گئی اور آنسو گیس پھینکے گئے لیکن تحریک انصاف کی حکومت نے عوامی مفاد کو مد نظر رکھتے ہو ئے کسی مطالبہ اوراحتجاج کا انتظار کئے بغیر نیا ضلع تشکیل دیا لیکن ان سیاسی بونوں کو اتنی توفیق نہ ہو ئی کہ وہ اس عظیم کارنامے پر باہر نکل کر حکومت کا شکریہ ادا کرتے انہوں نے اپر چترال کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ان عناصر کی باتوں میں کان نہ دھریں اور اگر باہر نکلتے بھی ہیں تو حکومت کا شکریہ ادا کرنے کے لئے نکلیں نہ کہ احتجا ج کرنے کے لئے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔۔۔۔”ہمارے ہاں خدمت کا صلہ“۔۔۔۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔مزدوروں کا دن
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ