چترال (نمایندہ چترال میل) چترال پولیس نے ڈی پی او چترال کیپٹن (ر) فرقان بلال کی ہدایت پر منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے منشیات فروشوں کے گرد دن بدن گھیرا تنگ ہو تا جارہا ہے۔ تازہ ترین کاروائی کے دوران مختلف منشات فروشوں سے مجموعی طور پر 10کلوگرام چرس، 576گرام افیون اور 10گرام ہیروئین برا ٓمد کرکے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں سے مبارک اعظم اور فضل نبی ساکنان بروز سے سب سے زیادہ منشیات بر آمد ہوئی ہیں۔ اور بالترتیب مبارک اعظم 3015گرام اور فضل نبی سے 2010 گرام چرس کی برآمدگی شامل ہے۔ پیر کے روز ایس ڈی پی او چترال فاروق جان اور ایس ایچ او تھانہ چترال مفتاح الدین نے ملزمان کو صحافیوں کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا۔ کہ ڈی پی او چترال فرقان بلال نے منشیات فروشوں کے خلاف سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی ہے۔ اور اُن کے احکامات کے مطابق منشیات فروشوں کے خلاف چھاپوں کا آغاز کر دیا گیا ہے ۔ اس کریک ڈاؤن سے منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے اور اُنہیں قانوں کے کٹہرے میں لانے میں نمایاں کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ پیشہ ور منشیات فروش مبارک اعظم اور اُن کے ساتھی کونسلر فضل نبی کو اُس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔ جب وہ منشیات کا آپس میں سودا کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا۔ کہ منشیات فروش مبارک اعظم سے نقد چالیس ہزار روپے بھی بر آمد کئے گئے ہیں۔ جو کہ چرس کی قیمت کے طور پر فضل نبی نے مبارک اعظم کو اداکر دیا تھا۔ ملزمان نے تھانہ چترال میں اپنے منشیات فروشی کا بھی بلا جھجک صحافیوں کے سامنے اقرار کیا۔ چترال پولیس کے مطابق
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور