چترال (نمایندہ چترال میل) ایم پی اے چترال وزیر زادہ نے کہا ہے۔ کہ حکومت صوبہ خیبر پختونخوا خصوصا چترال میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے سنجیدہ اور عملی طور پر اقدامات پر یقین رکھتی ہے۔ اور اس سلسلے میں منسٹر ٹورزم کی دلچسپی نہایت قابل تعریف ہے۔ جس سے امید رکھی جاسکتی ہے۔ کہ سال 2019 چترال میں فروغ سیاحت کیلئے سنگ میل ثابت ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ٹیلیفون پر چترال میل ڈاٹ کام سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال کی سیاحتی اہمیت مسلمہ ہے۔ دُنیا کی قدیم ترین تہذیب، درجنوں مختلف فیسٹولز، پہاڑ، جنگلات، گلیشئیرز اور پانی اور سب سے بڑھ کر علاقے کے مہمان نواز اور سیاح دوست لوگ و امن و آشتی کا ماحول ایسے خزانے ہیں۔ جو سیاحوں کو اپنی طرف دعوت دینے کیلئے کافی ہیں۔ لیکن ضرورت اس بات کی ہے۔ کہ حکومتی سطح پر ان سے استفادہ کرنے کیلئے قدم بڑھایا جائے۔ اور یہ انتہائی خوشی کی بات ہے۔ کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان، وزیر اعلی خیبر پختونخو ا محمود خان اور صوبائی وزیر سیاحت عاطف خان سب سیاحت کو صنعت کا درجہ دینے پر متفق ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ حکومت سیاحوں کو سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے سڑکو ں کی بہتری پر یقین رکھتی ہے۔ اور کالاش ویلیز کی سڑکوں کی تعمیر اس سلسلے کی کڑی ہے۔ وزیر زادہ نے اس بات کو بے بنیاد قرار دیا۔ کہ کالاش ویلیز اور گرم چشمہ روڈ کی تعمیر منسوخ کر دی گئی ہے۔ ان سڑکوں کی تعمیر پی ٹی آئی گورنمنٹ میں ہو کے رہے گی۔ انہوں نے کہا۔ کہ فروغ سیاحت کے سلسلے میں ٹور گائیڈ تیار کئے جارہے ہیں۔ اور نئے سیاحتی مقامات کی دریافت بھی جاری ہے۔ چترال میں ٹورزم سے نوجوانوں اور مختلف شعبوں سے منسلک لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع کھلیں گے۔ اور چترال کی حقیقی تصویر کو ملک کے اندر اور بیرونی دُنیا میں بہتر طور پر متعارف کرنے میں مدد ملے گی۔
تازہ ترین
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی