آیندہ لواری ٹنل پر چترال سکاؤٹس اور چترال پولیس کے جوان ڈیوٹی دیں تاکہ چترالی مسافروں کی پہچان میں آسانی ہو۔ ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبرچترالی نے لواری ٹنل پرسیکیورٹی اہل کار کے مبینہ طور پر نامناسب رویے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ڈھائی گھنٹے تک دھرنا دیا جسے بعد میں حکام کے ساتھ با ت چیت ختم کردی۔ میڈیا سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اتوار کی صبح 8بجے جب وہ قومی اسمبلی میں شرکت کے لئے اسلام آباد روانہ ہوکر اپنی فیملی کے ساتھ لواری ٹنل پر پہنچا تو اپنی شناخت کرنے کے باوجود اُنہیں ٹنل سے گزرنے کی نہ صرف اجازت نہیں دی گئی بلکہ نامناسب رویہ بھی اپنایا گیا اور اُن کے ڈرائیور پر ہاتھ اُٹھایا گیا۔ اُنہوں نے کہا۔ کہ اس نا مناسب رویے کے خلاف انہوں نے ڈھائی گھنٹے احتجاج کیا اور دھرنا دیا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آیندہ لواری ٹنل پر چترال سکاؤٹس اور چترال پولیس کے جوان ڈیوٹی دیں تاکہ چترالی مسافروں کی پہچان میں آسانی ہو۔ مولانا چترالی نے کہا کہ وہ اس حوالے سے قومی اسمبلی میں بھی تحریک استحقاق جمع کریں گے کیونکہ اُن کا اور چترال کے لوگوں کااستحقاق بُری طرح مجروح ہوا ہے۔ چترال ٹاسک فورس کے کمانڈنٹ کرنل معین الدین نے کہاکہ ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی کے ڈرائیور نے شناخت پیش کرنے کی بجائے سنتری سے بدتمیزی سے پیش آئے اور لڑپڑے جس سے ان کے سر چوٹیں بھی آئے۔ا نہوں نے کہاکہ ٹنل کے کھلنے کے اوقات کو این ایچ اے نے مقررکیا ہے جس پرعملدرامد کے لئے فورسز تعینات ہیں۔ درین اثناء چترال شہر میں اس واقعے کے خلاف ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا جس سے جماعت اسلامی کے امیرمولانا جمشید احمد، تحصیل ناظم اور جے یو آئی کے لیڈر مولانا محمد الیاس اور ضلع کونسل کے رکن اور پی ٹی آئی کے لیڈر الحاج رحمت غازی نے خطاب کرتے ہوئے چترال کے منتخب نمائندے کے ساتھ اس ناروا سلوک پر افسوس کا اظہار کیا۔