بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب چترال کے پہاڑی علاقوں میں موسم کی پہلی موسلا دھار بارش کے نتیجے میں مختلف علاقوں میں سیلابی ریلے آئے

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب چترال کے پہاڑی علاقوں میں موسم کی پہلی موسلا دھار بارش کے نتیجے میں شیشی کوہ، مداک لشٹ، پرواک، میراگرام نمبر دو، یارخون ڈیزگ، کھوتان لشٹ، اجنوگول اور شاگرام میں سیلابی ریلے نے گندم کی تیار فصلوں، باغات اور سڑکوں کونقصان پہنچایا اور شاگرام پل بھی دریامیں بہہ گئی اور کئی ایریگیشن چینل بھی متاثر ہوگئے۔ موسلا دھار بارش کا ضلعے کے جنوبی حصے سے داخل ہونے کے بعدشیشی کوہ وادی میں کئی گھنٹوں تک شدید بارش کا سلسلہ جاری رہا اور ندی میں شدید طغیانی کا سبب بنا جس سے کڑاس کے مقام پر دروش مداک لشٹ روڈ بند ہوگئی۔ اسی طرح یارخون وادی کے ڈیزگ کے مقام پر سیلابی ریلے نے سڑک کو کئی سو میٹر تک بہا لے گئی ہے جس سے اپر یارخون اور بروغل کارابطہ منقطع ہوگئی جبکہ سینکروں گھرانوں کے گندم کی فصل کو بہالے گئی جس کی ابھی کٹائی ہوئی تھی۔ ادھر پرواک گاؤں میں نیصر گول میں اونچے دریا کی سیلابی ریلے نے قریبی زمینات اور سڑک کو بہالے گئی جبکہ پہاڑوں سے بھی سیلابی ریلے نے تقریباً دو سو گھرانوں کو متاثر کیا اور فصلوں اور پھلوں کے باغات کو نقصان پہنچادیا۔ موسلادھار بارش کا سلسلہ تورکھو وادی میں بھی جاپہنچا جہاں شاگرام گاؤں میں سیلابی ریلے نے کھیتوں اور باغات کو زبردست نقصان پہنچادیا اور شاگرام پل دریا میں بہہ جانے کی وجہ سے کھوت، ریچ اور اجنو گاؤں کے ساتھ رابطہ منقطع ہوگئی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ابھی تک کسی جگہ مکانات کے سیلاب میں بہہ جانے یا جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں ابپاشی کی نہریں بھی سیلابی ریلے میں بہہ جانے کی وجہ سے گاؤں میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جس سے غیر متاثرہ فصل اورباغات کو نقصان لاحق ہوگا۔