چترال بازارمیں روزمرہ کے اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ،چترال میں موجودتمام یوٹیلٹی سٹورز چینی،دال چنا،گھی اور کھجور سمیت دیگر اشیائے ضرورت سے خالی

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل)رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں چترال بازارمیں روزمرہ کے اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہو گیا ہے ضلعی انتظامیہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ نے اب تک رمضان المبارک کیلئے نرخنامہ دکانداروں کوجاری نہیں کیاہے۔دکانوں میں اب تک پرانے ریٹ لسٹ آویزاں ہیں۔ قصاب اپنی مرضی کے مالک بن گئے ہیں۔ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی قصاب دن گیارہ بجے سے قبل ہی دکانیں بند کر کے رفوچکر ہوتے ہیں اور پورے ضلع میں کسی بھی قصاب کے پاس چھوٹابڑا گوشت دستیاب نہیں ہوتا، روزانہ لوگوں کی بڑی تعداد گوشت کے حصول کے لئے گوشت کی دکانوں کا رخ کرتے ہیں لیکن ناکام واپس لوٹتے ہیں۔دوسری طرف پولٹری شاپس مالکان بھی اپنی مرضی کے مالک بن گئے ہیں اور انتظامیہ کی طرف سے سرکاری نرخنامہ 210روپے فی کلو زندہ مرغی مقررکیاگیاہے مگر یہ لوگ380سے 400 روپے فی مرغی فروخت کرتے ہیں،جبکہ دودھ اوردہی کی قیمت فی کلو150روپے لگایاگیاہے۔حکومت یو ٹیلٹی سٹورز میں عام آدمی کی ضرورت کی اشیاء جن میں گھی، چینی، دالیں، مشروبات وغیرہ ماہ رمضان میں رعایتی قیمت پر فراہم کرنے کی نرخنامہ جاری کیاہے۔ مگرچترال میں موجودتمام یوٹیلٹی سٹورز چینی،دال چنا،گھی اور کھجور سمیت دیگر اشیائے ضرورت سے خالی پڑے ہیں غریب روزہ دار سستا سامان خریدنے کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ اس سے یہ لگ رہا ہے کہ امسال لوگ حکومتی سبسڈائزڈ اشیاء سے فائدہ اْٹھانے سے قاصر رہیں گے۔ کیونکہ ابھی تک یوٹیلٹی سٹور ز کو سامان فراہم نہیں کئے گئے ہیں۔ اور نہ فراہم کئے جانے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔ شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ فوری نوٹس لیکر یوٹیلٹی سٹوز مالکان، ملازمین کے خلاف ایکشن لیں اور سستے داموں تمام اشیائے ضروریہ یوٹیلٹی سٹورز میں موجودگی یقینی بنانے کے احکامات جاری کریں۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال منہاس الدین اوراسسٹنٹ کمشنر چترال ساجدنوازنے میڈیا گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ڈپٹی کمشنرچترال ارشادسوھرکے خصوصی ہدایت پر ماہ رمضان المبارک میں صارفین کی بھرپور ریلیف فراہم کرنے کے لئے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں منافع کی شرح کم سے کم رکھیں۔ ماہ رمضان المبارک میں ضلعی انتظامیہ کے حکام روزانہ کی بنیاد پر پرائس چیکنگ کرینگے اور اس کے لئے مجسٹریٹ کی نگرانی میں پرائس چیکنگ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ جو قیمتوں پر کڑی نظر رکھیں گی اور گراں فروشوں کو موقع پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے۔لیکن تاحال ایسی صورت نظرنہیں آرہی ہے۔اسسٹنٹ کمشنر چترال ساجدنوازنے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ پرائس لسٹ متعلقہ دکانداروں تک پہنچانامحکمہ فوڈ کی ذمہ داری ہے جس کیلئے ہدایت کی گئی ہے۔