چترال(نمائندہ چترال میل)مورخہ 19فروری کو جمعیت علماء اسلام ضلع چترال کے امیر قاری عبدالرحمن قریشی اور جماعت اسلامی ضلع چترال کے امیر مولانا جمشید احمد کی سربراہی میں اہم ضلعی رہنماؤں کا ایک مشترکہ اور غیر معمولی اجلاس شاہی بازارجامع مسجد چترال میں منعقد ہوا۔جسمیں چترال شہر میں لیڈیز شاپنگ سنٹر کے مسئلے پر تفصیلی غور وخوص ہوا۔اور درج ذیل متفقہ قرارداد کی منظور ی دی گئی۔
۱۔ہردور کی طرح آج بھی چترال کا سب سے اہم مسئلہ امن کا قیام ہے۔ملکی اور علاقائی حساس جغرافیائی حالات کے تناظر میں امن کو یقینی بنانے کا آشد ضرورت ہے۔لہذا ضلعی انتظامیہ ہرصورت اور ہر قیمت میں امن کو یقینی بنائیے۔اور ہر اُس صورت سے اجتناب کریں جس سے امن کا عمل متاثر ہو۔
۲۔ضلع چترال کے تہذیبی روایات ہیں ہم سول سوسایٹی کے لوگ دینی اقدار کے ساتھ اس تہذیبی ورثے کے امین اور وکیل ہیں۔ہم ہر صورت اس کی حفاظت کو یقینی بنانا اپنا اخلاق شرعی،تہذیبی اورقانونی فریضہ سمجھتے ہیں۔
۳۔خواتین مارکیٹ چترال کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ کونسل چترال کے کسی تجویز کا حوالہ دیا جاتا ہے حالانکہ وہ تجویز اُسی دن اُسی وقت مسترد ہوگئی تھی۔لہذا اس کا حوالہ دینا بد دیانتی ہے۔
۴۔ضلع چترال میں بننے والی /آنے والی خواتین کی ضرورت کو بنیاد بناکر کسی نئے ماڈل شاپنگ سنٹر کی قطعاً اجازت نہیں دی جاسکتی۔
۵۔لہذا ضلعی انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ گورنمٹ ضلع چترال کے امن کو یقینی بناتے ہوئے کسی بھی نان ایشو کو ایشو بنانے والے عناصر پر کھڑی نگاہ رکھے اور ان کے پس پردہ مفادات کو پیش نظر رکھ کر راست اقدام اُٹھائے۔مذکورہ قرارداد کے مندرجات پر عملدارآمد نہ ہونے کی صورت میں ہم ہر لحاظ سے ہر سطح پر مزاحمتی تحریک شروع کرینگے۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور