چترال (محکم الدین) بجلی کے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگنے کے نتیجے میں تباہ ہونے والے گھر کے متاثرہ مالک نوروز خان ولد فرمان علی ساکن گرین لشٹ چترال نے حکومت، مخیر حضرات اور این جی اوز سے پُر زور اپیل کی ہے۔ کہ اُن کے ساتھ دوبارہ سر چھپانے کیلئے ضروری مکانات کی تعمیر کے سلسلے میں مدد اور تعاون کیا جائے۔ جس کی وجہ سے وہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ چترال پریس کلب میں اپنی آہ و زاری بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔ کہ بجلی کے شارٹ سرکٹ کی صورت میں ایک آفت اُن کے گھر پر آن پڑی اور اُن کا ہنستا بستا گھر چند لمحوں کے اندر جل کر کھنڈر بنا گیا۔ اب وہ اور اُن کا خاندان انتہائی مشکل حالات سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ وہ ایک سفید پوش آدمی ہیں۔ اُن کے پاس وہ وسائل نہیں ہیں۔ کہ دوبارہ اپنا گھر تعمیر کر سکیں۔ کیونکہ گھریلو اخراجات کو پورا کرنا بھی اُن کے بس سے باہر ہو چکا ہے۔ ایسے میں سر چھپانے کیلئے ضر وری مکانات کی تعمیر کا سوچنا ہی محال ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ انہوں نے ڈپٹی کمشنر چترال سے امداد کی اپیل کی۔ لیکن اُن کے پاس ایسے متاثرین کیلئے کوئی امدادی فنڈ موجود نہیں ہے۔ اس لئے اُنہیں مجبورا مخیر بھائی بہنوں اور این جی اوز سے اپیل کرنا پڑ رہا ہے۔ اُنہوں نے امید ظاہر کی۔ کہ چترال اور ملک کے دوسرے حصوں میں ہمدردبہن بھائی اُن کی ضرور مدد کریں گے۔ تاکہ وہ اپنے سر چھپانے کیلئے ضروری مکان دوبارہ تعمیر کر سکیں۔ مخیر بہن بھائی موبائل نمبر 03462507188 – 03212372751 رابطہ کرکے مدد کر سکتے ہیں۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور